زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلےکی شدت 3.5 اورگہرائی 35کلومیٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز سبی سے 50 کلومیٹر شمال میں تھا . زلزلے کے دوران لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے . دوسری جانب پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) بلوچستان کے مطابق ابھی کہیں سے نقصانات کی اطلاعات نہیں ملی جبکہ امدادی ٹیموں کو الرٹ کردیا . خیال رہے کہ 6 اکتوبر کی رات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے . زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز ہرنائی سے 15 کلو میٹر دور کا علاقہ تھا . زلزلے سے متاثرہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں متعدد متاثرین اب بھی امداد کے منتظر ہیں . ہرنائی میں زلزلہ متاثرین میں امدادی اشیا کی تقسیم کا کام جاری ہے، متاثرہ علاقوں غریب آباد، جلال آباد، کلی شور، کلی وزیر، ا سلا م آباد اور اس سے ملحقہ علاقوں میں زلزلے سے متاثرہ ا فر اد میں امدادی اشیا، ٹینٹ، کمبل اور مچھر دانیاں کی فراہمی کردی گئی ہیں . تاحال ابھی بھی کثیر تعداد میں متاثرہ افراد اشیا کی عدم فراہمی کا شکوہ کر رہے ہیں . ضلعی انتظامیہ کے مطابق ریسکیو آپریشن کے بعد جتنی جلدی ممکن ہوا ریلیف آپریشن شروع کر دیا گیا تھا اور کافی حد تک متاثرین کو ضرورت کی اشیا فراہم کر دی گئی تھیں لیکن دور دراز علاقوں میں پھیلی ہوئی آبا دی کے باعث وہاں امدادی اشیا پہنچانے میں مشکلات در پیش ہیں . . .
ہرنائی(قدرت روزنامہ) بلوچستان کے ضلع ہرنائی اور سبی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا . تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ہرنائی اور سبی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے .
متعلقہ خبریں