سراج الحق نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ حکومت نے قبل از وقت اپنے لیے بھی این آر او حاصل کر لیا ہے . دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین نیب کی توسیع کے معاملے پر ایک بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی توسیع نہ صرف غیر قانونی بلکہ بدنیتی پر مبنی ہے . بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائی جاری رکھنا چاہتی ہے . پی پی چیئرمین نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت یقینی بنارہی ہے کہ وزیر اعظم، ان کا خاندان، دوست اور حکومت احتساب سے محفوظ رہیں . واضح رہے کہ ملک کی بڑی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے عہدے کی مدت میں توسیع کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’غیر قانونی اور غیر آئینی‘ قرار دیا ہے . نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا مؤقف تھا کہ چیئرمین نیب کے عہدے کی مدت میں ایک فرد کے لیے مخصوص آرڈیننس کے ذریعے توسیع کر کے حکومت انہیں مزید متنازع بنا رہی ہے . کابینہ اجلاس کے بعد وزیر طلاعات فواد چوہدری نے اعلان کیا تھا کہ حکومت اگلے چیئرمین کی تعیناتی تک جسٹس (ر) جاوید اقبال کی اس عہدے پر توسیع کے لیے ایک آرڈیننس نافذ کرے گی . تاہم اپوزیشن جماعتوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انہیں وزیر اعظم اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کرپشن کیسز پر کوئی کارروائی نہ کرنے اور حکمراں جماعت کے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے ایجنڈے کو پورا کرنے پر انعام دینا چاہتی ہے . . .
بہاولپور(قدرت روزنامہ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہچیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کے حوالے سے حکومت نے پارلیمنٹ، پارلیمانی روایات اور آئین کو بلڈوز کیا ، خطرہ ہے حکومت اپنی مدت میں بھی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے توسیع نہ کر لے . تفصیلات کے مطابق بہاولپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کے حوالے سے حکومت نے پارلیمنٹ، پارلیمانی روایات اور آئین کو بلڈوز کیا ہے .
متعلقہ خبریں