جب تک میرے پاس اکثریت ہےکسی صورت استعفیٰ نہیں دونگا، جام کمال

(قدرت روزنامہ)بلوچستان میں سیاسی بحران برقرار ہے،اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کا تازہ بیان بھی سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ اب تک میرے پاس اکثریت ہے کسی صورت استعفیٰ نہیں دونگا، بلوچستان عوامی پارٹی کی اکثریت اور اتحادی میرے ساتھ کھڑے ہیں۔

جام کمال خان نے کہا کہ دوست ناراض ضرور ہیں لیکن اقلیت میں ہیں،اقلیت کا فیصلہ اکثریت پر حاوی نہیں ہونے دوں گا۔

ترجمان گورنربلوچستان کا کہنا ہے کہ 2 مشیروں اور 4 پارلیمانی سیکرٹریز کے استعفے منظور کرنے کا اختیارگورنر کے پاس نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق ناراض اراکین اور اپوزیشن نے آج الگ الگ اجلاس طلب کیے ہیں۔ اب تک تین وزراء کے استعفیٰ منظورہوگئے ہوچکے ہیں ۔

گورنر بلوچستان نے مستعفی ہونے والے تین وزراء استعفے منظور کرلئے ہیں۔

بی اے پی کے ناراض اراکین اسمبلی اپنے استعفے گزشتہ دنوں گورنر کوپیش کیے تھے، مستعفیٰ ہونیوالوں میں 3 وزراء عبدالرحمن کھیتران ، میر اسد بلوچ ، اور ظہور بلیدی شامل تھے۔

گزشتہ دنوں بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئیر رہنماؤں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا تھا ۔

پارٹی کے سینئیر رہنماؤں نے مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پارٹی کو مزید تقسیم ہونے سے بچانے کے لئے وزیراعلیٰ جام کمال استعفی دے دیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق جام کمال خان نے وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے پرغورکرتے ہوئے قریبی رفقاء سے مشاورت اور مستقبل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے وزارت اعلیٰ کا منصب چھوڑنے سے صاف انکار کردیا تھا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کی تجویز پر ہی نشست چھوڑوں گا، وزارت اعلیٰ کے منصب سے استعفیٰ نہ دینے کی ایک ہی وجہ ہے اور وہ یہ کہ مجھے اکثریت حاصل ہے۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ 40 میں سے اکثریت خلاف ہوجائے تو عہدے پر رہنے کا جواز نہیں رہتا، حکومتی اور اتحادیوں میں سے اب تک 16 ارکان میرے خلاف اور تحریک عدم اعتماد کے حامی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے پانچ اراکین تو شروع سے ہی میرے خلاف ہیں، کل ایسے حالات میں ہرکوئی چند ممبران کے ساتھ کھڑا ہوکر وزیراعلیٰ سے استعفیٰ مانگے گا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھاکہ پارٹی میں اکثریت کی حمایت ہے تو استعفے کا جواز نہیں بنتا، 10،12 اراکین کے مطالبے پر استعفیٰ کبھی نہیں دوں گا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا مزید کہنا تھاکہ تحریک عدم اعتماد کے لیے 33 ممبران کی ضرورت ہے۔

Recent Posts

مخصوص جماعت کے لوگوں کی کچھ آڈیو کالز سامنے آئی ہیں، وزیراطلاعات پنجاب

لاہور(قدرت روزنامہ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ مخصوص جماعتو کے لوگوں…

26 mins ago

ٹک ٹاک کا جنون نوجوان کی جان لے گیا، فائرنگ کرنیوالا قریبی دوست گرفتار

لاہور(قدرت روزنامہ) ٹک ٹاک کا جنون ایک اور نوجوان کی جان لے گیا، جاں بحق…

29 mins ago

وزیرستان میں فورسز کی کارروائی، 12 خوارج ہلاک، 6 فوجی جوان شہید

راولپنڈی(قدرت روزنامہ) شمالی اور جنوبی وزیرستان میں 19 اور 20 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز اور…

47 mins ago

صنم جاوید کے والد کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہور (قدرت روزنامہ ) پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کی…

48 mins ago

بیساکھیوں پر آنے والوں سے حکومت نہیں چل رہی: شبلی فراز

اسلام آباد ( قدرت روزنامہ ) پی ٹی آئی رہنما و سینیٹر شبلی فراز نے…

1 hour ago

پی ٹی آئی لاہور جلسہ؛ عدالت کا ڈپٹی کمشنر کو اجازت دینے سے متعلق آج فیصلہ کرنیکا حکم

لاہور(قدرت روزنامہ) لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو تحریک انصاف کی جلسہ کی اجازت کے…

1 hour ago