سانحہ ہوشاپ،معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے تربت میں دھماکے میں جاں بحق بچوں کی میتوں کے ہمراہ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن کے پاس قلم اور جوتے کیلئے پیسے نہیں ان کے پاس ہینڈ گرنیڈ کیلئے پیسے کہاں سے آئیں گے اگر ہینڈ گرنیڈ ہاتھ میں ہوتے تو حالت یہ نہ ہوتی بلوچستان کو تیسرے درجے کا حیثیت دیکر کالونی کی طرح رویہ رکھا گیا ہے . پنجگور میں ایک ماہ میں 25 نوجوانوں کی لاشیں گری ہے اور پھر تربت میں گل ناز اور تاج بی بی کو قتل کیا گیا سیکورٹی فورسز تحفظ دینے کی بجائے قتل کرنے پر تلے ہوئے ہیں حیات بلوچ کا واقعہ سب کے سامنے ہیں بلوچستان پر رحم کیا جائے اور یہاں کی عوام کو پاکسانی و عوام سمجھا جائے ہم پاکستانی ہیں شناختی کارڈ رکھتے ہیں معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ماؤں کو ملک کے مفاد میں مارا جا رہا ہے .

بندوق کے زور پر کسی کو اپنے ساتھ نہیں رکھا جا سکتا 40 ممالک کے فوج افغانستان میں شکست کھا گیا ہے اپنی ذمہ داری چھوڑ کر ہر کام کیا ہے یہ کھوکھلا پن ہے انہوں نے کہا کہ باپ پارٹی کا نام فرعون پارٹی ہونا چاہیے باپ شفیق ہے اس پارٹی کا کوئی وزیر لواحقین کے پاس نہیں آتے بلوچستان کے درد پر واویلا تو کیا جاتا ہے لیکن وہ ان بے گناہ شہیدوں کے لواحقین کے پاس نہیں آتے کہدہ بابر اسمبلی میں بلوچی میں بات کرتے ہیں اب ان معصوموں پر بات کرو تاکہ ان مظلوموں کی آواز بلند ہوں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ ہے کہ وہ صوبے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیں . بلوچستان کے حکمران نااہلوں کا ٹولہ ہے اسمبلی میں سب اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے ہیں اگر نہیں تو انہیں لواحقین سے ہمدردی کیلئے آنا چاہیے . بلوچستان میں تمام مسائل کا جڑھ ایف سی ہے ہمیں صرف سیکورٹی اداروں سے ڈر ہے کسی اور سے نہیں 71 میں پاکستان کو کیا بلوچوں یا پشتونوں نے تھوڑا تھا بلکہ ان سرمایہ دار اور جاگیر داروں نے تھوڑا جو رویہ بنگالیوں کے ساتھ روا رکھا گیا ہے وہ آج بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ روا رکھا گیا ہے . یہ پاکستان کے دشمن ہے بلوچستان کے عوام پاکستانی ہمیں تیسرے درجے کے شہری نہ سمجھا جائے . جماعت اسلامی تمام مظالم کی مذمت کرتی ہے . . .

متعلقہ خبریں