اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی تبھی ہو گی جب عدلیہ آزاد ہو گی، اس کے لیے اعلان کرتے ہیں کہ جمعہ کو نکلیں گے اور پرامن طریقے سے پورے ملک کے ہر شہر، ہرگاؤں میں آئین کے تحفظ، عدلیہ کی آزادی اورعمران خان کی رہائی کا مطالبہ کریں گے۔
اتوار کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپنے ویڈیو پیغام میں لاہور میں جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرنے پر عمران خان کی طرف سے لاہور کے باسیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے عوام نے خوف کے بت توڑ کر بھرپور جلسہ کیا۔
لاہورجلسہ میں وقت کی پابندی کا ڈراما رچایا گیا
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جلسہ میں وقت کی پابندی کا ڈراما رچایا گیا جس پر پنجاب حکومت کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ پاکستان میں صرف پاکستان ٹیلی ویژن کا اسٹینڈرڈ ٹائم دیکھا گیا ہے باقی اس طرح کی وقت کی پابندی پورے ملک میں کہیں بھی نہیں دیکھی گئی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک میں اسٹینڈرڈ رولز بھی نہیں ہیں، 2 پاکستان نہیں ایک پاکستان ہونا چاہیے، ایک ریاست 2 دستور نا منظور۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری تحریک ہے، اس ملک میں 2 طرح کے قانون ہیں ایک کمزور کے لیے اور ایک طاقتور کے لیے ہے، ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔
پنجاب حکومت جھوٹا بیانیہ بنا کرعوام کو گمراہ نہیں کر سکتی
پنجاب حکومت جھوٹا بیانیہ بنا کرعوام کو گمراہ نہیں کر سکتی، یہ جھوٹ ہے کہ راستے کھلے تھے، جلسہ گاہ سے 2 کلومیٹر دور ہی باڑ لگا کر لوگوں کو جلسہ گاہ میں داخل ہونے سے روکا جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں زیادہ اس پر بات نہیں کرنا چاہتا کیونکہ کم ظرفوں سے ظرف کی امید کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر آپ واقعی اتنے ہی جمہوری ہیں تو پھر مینار پاکستان پر جلسہ عام کی اجازت دیتے یا اب اجازت دیں، ہم بتائیں گے کہ جلسہ کیا ہوتا ہے اور کیسے کہتے ہیں۔
نواز شریف آپ کی سیاسی پیدائش آمریت کے گملے میں ہوئی
علی امین گنڈا پورنے مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف آپ کی سیاسی پیدائش آمریت کے گملے میں ہوئی ہے اور آپ کی سیاسی پرورش بھی آمریت کے گملے میں ہوئی ہے، آپ نے قوم کا پیسہ لوٹا اور بے انتہا لوٹا ہے۔ آپ نے اس پیسے سے ملیں لگائیں، پراپرٹی بنائی، باہر جائیدادیں بنائیں یہ بات ساری قوم جانتی ہے۔
علی امین گنڈا پور نے الزام لگایا کہ نواز شریف کی بیٹی نواز شریف سے 4 ہاتھ اوپر چلی گئی ہیں، نواز شریف کی طرح ان کی بیٹی کی پرورش بھی آمریت کے گملے میں ہو رہی ہے۔ شہباز شریف کا نام ہی ’چیری بلاسم‘ رکھا گیا ہے، شہباز شریف کو اپنی بھتیجی کو پیچھے چھوڑنے کے لیے محنت کرنا ہو گی۔
بلاول بھٹومیں آپ کی غیرت جگانے کی کوشش کر رہا ہوں
بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’یہ جانتے ہوئے کہ آپ میں غیرت نہیں ہے، بلاول بھٹو میں آپ کی غیرت جگانے کی کوشش کر رہا ہوں، آپ کی شہید ماں اور نانی کی غیر اخلاقی تصاویر اسی نواز شریف نے ہیلی کاپٹر سے پھنکوائیں۔
آصف زرداری آپ کرسی اور پیسے کے لیے آخری حد تک جا سکتے ہو اور جا چکے ہو، بلاول بھی اس راستے پر چل پڑا ہے، کرپشن اور اقتدار کے علاوہ اس پارٹی کا اور کوئی کام نہیں ہے۔ آج آپ سب مل کر جمہوریت پر ڈاکا ڈال رہے ہو لیکن یاد رکھو ہم آپ کو جمہوریت پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔
جو جو پارٹیاں غیر آئینی اقدامات کا حصہ بن رہی ہیں وہ یاد رکھیں، یہ عوام ان کو اسی طرح بتائے گی جس طرح 8 فروری کو بتایا تھا کہ عوام جمہوریت اور آئین کے ساتھ ہے۔
عمران خان نے اس قوم کو آزاد کرایا
عمران خان نے ہمیں لا الہ کا مطلب سمجھایا، عمران خان نے اس قوم کو آزاد کرایا، عمران خان نے جس تحریک کا آغاز کیا آج ہر جوان، بوڑھا، بچہ، بچی اس تحریک کا حصہ ہے۔
عمران خان کو غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا جا رہا ہے، یہ قوم غلام نہیں ہے، ہم غلامی برداشت نہیں کریں گے اس کے لیے لڑیں گے، جدوجہد کریں گے۔
عدلیہ بتائے ان پر دباؤ کون بڑھاتا ہے؟
عدلیہ آزاد نہیں ہے، عدلیہ نے خود کہہ دیا ہے کہ ہم پر دباؤ بڑھایا جاتا ہے، عدلیہ سے کہتے ہیں وہ بتائیں ان پر یہ دباؤ کون بڑھاتا ہے؟، ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، پوری قوم کھڑی ہو گی، پوری قوم ساتھ دے گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم واضح پیغام دیتے ہیں کہ فارم 47 کی حکومت کو مانتے ہیں نہ ہی اس کی کسی آئینی ترمیم کو مانتے ہیں نہ ہی کسی غیر آئینی عدالت کو مانتے ہیں، ہم آئین کے تحفظ کے لیے، قانون کی بالادستی کے لیے کھڑے ہیں۔
عمران خان کی رہائی تبھی ہو گی جب عدلیہ آزاد ہو گی
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان کی رہائی تبھی ہو گی جب عدلیہ آزاد ہو گی، اس کے لیے اعلان کرتے ہیں کہ جمعہ کو نکلیں گے اور پرامن طریقے سے پورے ملک کے ہر شہر، ہرگاؤں میں آئین کے تحفظ، عدلیہ کی آزادی اورعمران خان کی رہائی کا مطالبہ کریں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو آزاد کرانا ہے یا پھر ان لوگوں کا غلام بنانا ہے جن لوگوں نے اس ملک کو لوٹا ہے۔
عمران خان کے دور میں سب کچھ ٹھیک تھا
علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے دور میں ملک کی معاشی صورت حال سب کے سامنے تھی، ملک بہترین چل رہا تھا کہ ایک سازش کے تحت آئینی حکومت کو گرا دیا گیا، اس کا فائدہ جس کو ہوا پوری قوم جانتی ہے، ملک میں بہترین امن و امان قائم ہو چکا تھا۔
خیبر پختونخوا میں امن کی بات کرنے والوں نے آپریشن کیے لیکن عمران خان کی بہترین خارجہ پالیسی کی وجہ سے یہاں امن قائم ہوا۔
اتوار کو میانوالی میں جلسہ عام کریں گے
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم نے اگلے جلسے بھی کرنے ہیں، اتوار کو میانوالی میں جلسہ ہوگا، میانوالی والو تیار ہو جاؤ، میں آؤں گا اور بھرپور جلسہ ہو گا، اس کے بعد ہم راولپنڈی میں جلسہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جلسے مختلف شہروں میں ہوں گے، یہ تحریک اس کے بعد آپ نے چلانی ہے، جابر حکمران کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بار بار معافی مانگنے کا کہا جا رہاہے، ’میں کس چیز کی معافی مانگوں؟‘ معافی وہ مانگیں جو اس وقت معافی مانگنے کے مجاز ہیں، پہلے مجھ سے معافی مانگیں جس کے لیڈر عمران خان کو قید رکھا ہوا ہے۔
پہلے ہم سے معافی مانگنا ہو گی
جن لوگوں نے عمران خان کے گریبان پر ہاتھ ڈالا وہ معافی مانگیں، اس کے بعد پرامن احتجاج میں ہمارے جن لوگوں پر ظلم کیا گیا، شہید کیا گیا اس کی معافی کون مانگے گا؟۔ آئی جی پنجاب صاحب! ظل شاہ ایک معصوم انسان تھا اسے شہید کیا گیا۔
پنجاب حکومت کا غلام نہیں ہوں
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ معافی شافی والی بات نہ کرو۔ میں نہ پنجاب حکومت کا غلام ہوں نہ کسی اور کا غلام ہوں، میں نے ایسا کوئی کام ہی نہیں کیا جس پر معافی مانگوں، پرچے کاٹنے ہیں تو کاٹو، ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسےپاکستان کا وزیر اعظم بنائیں گے۔
مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا مؤقف واضح اور دو ٹوک ہے، ایرانی وزیر خارجہ عباس…
ماہرہ اور شاہ رخ خان 2017 میں فلم رئیس میں ایک ساتھ بڑے پردے پر…
میلبرن(قدرت روزنامہ)آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ون ڈے میں نسیم شاہ اور محمد حسنین میں سے ایک…
پہلے کئی آرمی چیفس کو توسیع دی گئی جسے سویلین حکومتوں کو پارلیمنٹ سے تائید…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ ) عدالت نے سینیٹ ہال میں گھسنے اور اسلحہ لے جانے…
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے کمیٹی…