مخصوص نشستوں کا معاملہ، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ریلیف دینے پر وضاحت کر دی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیاہے جس میں تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا گیاہے اور واضح کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی کیس میں فریق بننے کی درخواست ہمارے سامنے موجود تھی .

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ریلیف دینے پر وضاحت بھی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے ، پی ٹی آئی کی کیس میں فریق بننے کی درخواست ہمارے سامنے موجود تھی، عمومی طور پر فریق بننے کی درخواست پر پہلے فیصلہ کیا جاتا ہے، یہ عدالت متعدد مقدمات میں کہہ چکی مکمل انصاف کرتے ہوئے عدالت کسی تکنیکی اصول کی پابند نہیں .

فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن میں بڑا اسٹیک عوام کا ہوتا ہے، انتخابی تنازعہ بنیادی طور پر دیگر سول تنازعات سے مختلف ہوتا ہے، یہ سمجھنے کی بہت کوشش کی کہ سیاسی جماعتوں کے نظام پر مبنی پارلیمانی جمہوریت میں اتنے آزاد امیدوار کیسے کامیاب ہو سکتے ہیں؟ اس سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا آزاد امیدوار بھی پی ٹی آئی کے امیدوار تھے اور ووٹرز نے ان کے پی ٹی آئی امیدوار ہونے کی وجہ سے انہیں ووٹ دیا .

عدالت نے الیکشن کمیشن کے رویے پر بھی حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن بنیادی فریق مخالف کے طور پر کیس لڑتا رہا، حالانکہ اس کا بنیادی کام صاف شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن ملک میں جمہوری عمل کا ضامن اور حکومت کا چوتھا ستون ہے اور وہ فروری 2024 میں اپنا یہ کردار ادا کرنے میں ناکام رہا .

تفصیلی فیصلے کے مطابق الیکشن میں بڑا اسٹیک عوام کا ہوتا ہے، انتخابی تنازعہ بنیادی طورپردیگرسول تنازعات سےمختلف ہوتا ہے، پی ٹی آئی کا یہ دعویٰ کہ آزاد امیدوار بھی پی ٹی آئی کے امیدوار تھے . پی ٹی آئی کی کیس میں فریق بننے کی درخواست ہمارے سامنے موجود تھی .

تفصیلی فیصلے میں 8 ججز نے دو ججز کے اختلافی نوٹ پر تحفظات کا اظہار کر دیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے 12 جولائی کےاکثریتی فیصلےکوآئین سے متصادم قرار دیا، جس انداز میں دو ججز نے اکثریتی فیصلے پر اختلاف کا اظہار کیا وہ مناسب نہیں .

. .

متعلقہ خبریں