لاہور(قدرت روزنامہ)معروف صحافی اور تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا ہےکہ اگر موجودہ صورتحال میں آج الیکشن ہوں تو ایک ہنگ پارلیمنٹ سامنے آئے گی اور مرکز میں حکومت بنانے کے لئے اسٹیبلشمنٹ کی چوائس پاکستان پیپلز پارٹی ہو گی ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ،ن لیگ ،پیپلز پارٹی سمیت کوئی
سیاسی جماعت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ تنہا وکٹری کلیم کر سکے،ہنگ پارلیمنٹ میں پیپلز پارٹی کا تجربہ ہے ،اُنہوں نے 2013ء سے لیکر 2018ء تک کولیشن گورنمنٹ بہتر چلا کر دکھائی ہے،میں سمجھتا ہوں کہ اگر اگلے الیکشن میں ہنگ پارلیمنٹ کے اندر پیپلز پارٹی اپنی کچھ سیٹیں بڑھا لیتی ہے جو کہ بظاہر نظر آ رہا ہے تو بہت برائٹ چانس ہے کہ وہ باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر مرکز میں حکومت بنا سکتے ہیں لیکن تن تنہا پیپلز پارٹی اگلے الیکشن میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے،انہیں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن میں سے کسی ایک کے ساتھ اتحاد کرنا ہو گا لیکن اس وقت ان کے دوستوں کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں،پیپلز پارٹی کے ن لیگ کے ساتھ تعلقات پھر بھی بہتر ہیں لیکن دونوں میں سے کسی کے ساتھ بھی الائنس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ صورتحال میں آج الیکشن ہوں اور ایک ہنگ پارلیمنٹ وجود میں آئے تو پیپلز پارٹی کے مرکز میں حکومت بنانے کے امکانات زیادہ ہیں ،اور زرداری صاحب کوئی غلط بات نہیں کر رہے،اگر تحریک انصاف سیٹیں لوز کرے گی تو کہاں سے لوز کرے گی اور وہ سیٹیں کس کے پاس جائیں گی؟کیا جنوبی پنجاب میں سے پیپلز پارٹی پانچ سات سیٹوں کا اضافہ کر سکے گی؟کیا بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے انہیں ایک دو سیٹیں اور مل سکتی ہیں ؟یہ ساری نمبر گیم تو سیٹوں کی ہے،بظاہر انہوں نے کراچی سے ایک سیٹ جیت کر بھی دکھائی ہےلیکن اس وقت ان کی حکومت تھی اور جب نگران حکومت ہو تو اس وقت سیٹیں جیتنا مشکل ہوتا ہےبا نسبت اپنی حکومت کے دوران سیٹیں جیتنے سے لیکن دوسری طرف ہم دیکھیں تو تحریک انصاف اپنی حکومت میں بھی ضمنی انتخابات ہاری ہے،اگر پیپلز پارٹی نے کوئی ہاری ہوئی سیٹ جیتی ہے تو یہ بھی ان کے لئے ایک پلس پوائنٹ ہے،ہمیں اپوزیشن جماعتیں ضمنی انتخابات جیتتی ہوئی نظر آئی ہیں اور تحریک انصاف ضمنی انتخابات ہارتی ہوئی دکھائی دی ہےلہذا یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ اپوزیشن میں سے کسی جماعت کی مرکزی حکومت بنےتو پیپلز پارٹی کے زیادہ چانسز ہوں گے ۔مزمل سہروری کا کہنا تھاکہ اقتدار میں آنے کے لئے عوامی حمایت کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی فیکٹرز ہوتے ہیں جن کے ذریعے آپ اقتدار میں آتے ہیں ،ان کے بغیر عوامی حمایت موجود بھی ہو تو اقتدار میں آنا ممکن نہیں ہوتا ،ان فیکٹرز کو اگر سامنے رکھا جائے تو اس وقت پیپلز پارٹی ہی اسٹیبلشمنٹ کی آپشن لگ رہی ہےکہ اگر انہوں نے تحریک انصاف کے بعد کسی کو چانس دینا ہے تو وہ پیپلز پارٹی ہی ہے ،یہ کیسے ہو گا ؟اگر کرنے والے کرنے پر آئیں تو یہ کام اتنا نا ممکن نہیں ہے۔
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ آف پاکستان کے 6 رکنی آئینی بینچ نے اپنی پہلی…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے ٹیکس کے ملکی نظام کو…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں…
راولپنڈی(قدرت روزنامہ)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی وکلا نے اڈیالہ جیل میں…
لاہور (قدرت روزنامہ)ٹک ٹاکر دانیہ شاہ کے دوسرے شوہر حکیم شہزاد لوہا پاڑ نے کہا…
لاہور(قدرت روزنامہ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل کا قیدی…