اسلام آباد(قدرت روزنامہ)آرٹیکل 63اے نظرثانی کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے بیرسٹر علی ظفر سے استفسارکیا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں ووٹ نہ گنے جانے پر قانون سازی کیوں نہ کی؟
سما ٹی وی کے مطابق جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد آنے والی تھی، اس وقت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کردیا گیا، اس وقت پارلیمنٹ کی جگہ سپریم کورٹ کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی،ریفرنس دائر کرنے کے بعد ڈپٹی سپیکر نے تحریک عدم اعتماد اڑا دی،یہاں چیف جسٹس سے کچھ ججز نے رابطہ کیا تو سوموٹو لیا گیا۔
چیف جسٹس نے کہاکہ ایک بندہ سوچتا رہے میں فلاں کو قتل کروں گا لیکن کرے نہ تو کیا سزاہو گی؟کیا میں سرخ اشارہ مخص توڑنے کا سوچوں تو میرا چالان ہو سکتا ہے؟
کراچی(قدرت روزنامہ) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ہنڈریڈ انڈیکس 950 سے زائد پوائنٹس کی تیزی…
ممبئی(قدرت روزنامہ)بھارتی گلوکار گرو رندھاوا نے پاکستانی اداکارہ صبا قمر کو اپنی پسندیدہ اداکارہ قرار…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی دارالحکومت میں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج سے…
گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل سے کراچی میں تعینات چائنیز قونصل جنرل (Mr Yang Yundong)کی ملاقات…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی…