افغانستان کی حالیہ صورتحال، وزیر اعظم کا سابق افغان صدر سے رابطہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان اور افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے جس میں افغانستان کے استحکام اور سلامتی پر گفتگو کی گئی . افغانستان میں امن کے لیے پاکستان افغان رہنماؤں کے اجلاس کی میزبانی کرے گا .

سابق صدر حامد کرزئی ، صلاح الدین ربانی افغان صدر کے نمائندہ خصوصی عمر داؤد زئی اور سابق وزیر خزانہ عمر زاخیوال کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے . عمر زاخیول اور عمر داؤد زئی نے اجلاس میں شرکت کی تصدیق کر دی ہے . دوسری جانب افغانستان میں طالبان کے پے در پے حملوں اور سینکڑوں اضلاع کے قبضے کے بعد نئی دہلی میں افغانستان کے سفیر فرید ماموند زئی نے کہا ہے کہ افغان طالبان کیخلاف ضرورت پڑنے پر بھارت سے عسکری مدد طلب کر سکتے ہیں . نئی دہلی میں افغان سفیر فرید ماموند زئی نے ایک مقامی انگریزی ٹی وی چینل سے بات چیت میں یہ تسلیم کیا کہ افغانستان میں اس وقت حالات بہت خراب ہو چکے ہیں . طالبان کے ساتھ بات چیت ناکام ہو جاتی ہے تو ضرورت پڑنے پر وہ بھارت سے فوجی امداد طلب کر سکتا ہے . اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والے برسوں میں اور زیادہ فوجی امداد چاہیے ہوگی . تاہم ایک سوال کے جواب میں نئی دہلی میں افغان سفیر نے کہا کہ اس موقع پر وہ یہ نہیں کہہ رہے کہ بھارتی فوجی افغانستان میں لڑائی کا حصہ بنیں . شاید اس مرحلے پر ہماری جنگ لڑنے کے لیے افغانستان میں بھارت کے فوجیوں کی ضرورت نہیں ہو گی . غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان سے جب پوچھا گیا کہ ایسے وقت جب امریکا سمیت تمام بیرونی فورسز افغانستان سے نکل رہے ہیں تو پھر بھارت سے وہ کس نوعیت کی عسکری مدد چاہتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ افغان فضائیہ کو بھارت کی مدد ضرورت ہو گی اور اس شعبے میں مزید مواقع تلاش کیے جا سکتے ہیں . افغان پائلٹس کو ٹریننگ کی ضرورت ہو گی اور بھارت اپنے ملک میں افغان فوجیوں کو بہتر تربیت فراہم کر سکتا ہے. . .

متعلقہ خبریں