تحریک عدم اعتما دجمع کراچکے ہیں، اب فیصلہ اسمبلی میں ہوگا، قدوس بزنجو

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ناراض اراکین کی کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا سے بات چیت کی گفتگو کرتے ہوئے قدوس بزنجو ظہور بلیدی اور سردار عبدالرحمان کھیتران نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئےاسپیکر بلوچستان عبدالقدوس بزنجونے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی گمراہ کن صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اکتوبر کی 20 تاریخ کو تحریک عدم اعتماد بلوچستان اسمبلی میں پیش کردینگے، تحریک عدم اعتماد کے بعد پارٹی کو یکجا کرنے کی کوشش کرینگے،انہوں نے کہا کہ جام صاحب اگر مقابلہ کرنے کا شوق رکھتے ہیں تو مقابلہ کر لیں، جام صاحب پارٹی سے استعفی دے چکے ہیں اب وہ پارٹی کے صدر نہیں ہیں،ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے دن پتہ چل جائے گا کہ اکثریت کس کے پاس ہے، قائمقام صدر کے بعد جواز نہیں بنتا تھا کہ آپ اپنا فیصلہ واپس لیں، قدوس بزنجو ظہور بلیدی اور سردار عبدالرحمان کھیتران کی میڈیا سے گفتگ

کوئٹہ:اسپیکر بلوچستان اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد 20اکتوبر کواسمبلی میں پیش ہوگی،پارٹی صدر ہمارے ساتھ ہے ناراض ارکان کی طرف سے کوئی فلور کراسنگ نہیں ہوگی جام کمال کومزید کوئی موقع نہیں دیاجائیگا اگروہ پارٹی بچانے کیلئے استعفیٰ دیتے ہیں تو یہ ان کی مہربانی ہے،پارٹی صدارت سے استعفیٰ دیکرواپس لینا جام کمال کوزیب نہیں دیتا، وزیراعظم نے بھی جام کمال کوکہاہے کہ وہ اعتماد کاووٹ لیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ پہنچنے پر ائیرپورٹ پر بی اے پی کے قائم مقام صدر میرظہوربلیدی اور ترجمان سردارعبدالرحمن کھیتران کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ جام کمال بعض چیزوں پر میڈیا کے ذریعے عوام کو گمرہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ 14لوگوں نے دستخط نہیں کیا اور 14لوگ کیوں نہیں آئے 2018ء میں آغا رضا اور میں نے اکیلے اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کیاتھا قرارداد جمع کرنے کیلئے ایک بندے کی ضرورت ہوتی ہے سب کی ضرورت نہیں ہوتی تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی ہے آئینی طریقہ کار کے مطابق 20تاریخ ضروری ہے اس لئے اسی دن تحریک پیش ہوگی اس دن تمام چیزیں سب کے سامنے آئیں گی،اس وقت بی اے پی کے صدر ہمارے ساتھ ہے فلور کراسنگ نہیں ہوگی جام کمال نے استعفیٰ دیاتھا مستعفیٰ ہونے کے بعد دوبارہ استعفیٰ واپس لینا اور وہ بھی ایسے وقت میں جب قائم مقام صدر کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے دوبارہ استعفیٰ واپس لینا جام کمال کوزیب نہیں دیتا بہر حال اس نے جو کیا یہ اس کی مرضی ہے۔تحریک عدم اعتماد بی اے پی کے ارکان نے جمع کیاہے پی ڈی ایم کاکوئی کردارنہیں،جام کمال کادعویٰ کہ ہم نے بہت سے ارکان توڑے ہیں یہ ان کی مرضی ہے وہ کرسکتے ہیں جام کمال کے بہت سے حامی ارکان ہمارے ساتھ رابطے میں ہے وہ دن نزدیک آئے گا کہ جام کمال کے کتنے دوست ہمارے ساتھ ہوں گے البتہ ہمارے ہاں سے کوئی نہیں جائے گا،انہوں نے کہاکہ وزیراعظم ہاؤس سے نہ کوئی بیان جاری ہواہے نہ کوئی بات ہوئی ہے وزیراعظم نے کہاکہ اعتماد کاووٹ لیں ہم اکثریت کے ساتھ ہیں۔تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں پیش ہوگی اگر جام کمال استعفیٰ دیکر پارٹی بچاتے ہیں تو ان کی مہربانی ہے اب مزید کوئی موقع نہیں دیاجائے گا۔ظہوربلیدی نے کہاکہ جام کمال نے اپنی مرضی سے استعفیٰ دیاتھا جس کی کور کمیٹی نے توثیق کی ہے 10دن انتظار کرتے رہے کہ شاید جام کمال استعفیٰ واپس لیں یا ان کی طرف سے کوئی بیان آئیں پھر مشاورتی کونسل بیٹھی جس نے میرا نام تجویز کیا کیونکہ میں پارٹی کے سینئر نائب صدر کے عہدے پر براجمان تھا اس وجہ سے الیکشن کمیشن کوسیکرٹری جنرل نے اطلاع دی کہ ہمارے قائم مقام صدر میرظہوربلیدی ہے اس کے بعد جام کمال کادوبارہ الیکشن کمیشن سے رابطہ مضحکہ خیز ہے میرا مقصد عہدے پربراجمان ہونا نہیں ہے تین سال آئینی مدت پوری ہوگئی الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ ماہ کا تاریخ دیاگیاہے نومبر میں مرکزی کونسل سیشن بلا کر نئے صدر کاانتخاب عمل میں لائیں گے جام کمال کودوبارہ صدارت درکارہے تو وہ کونسل سیشن میں مقابلہ کرے الیکشن کمیشن میں جانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا،انہوں نے کہاکہ جام کمال کواستعفیٰ پر کسی نے مجبور نہیں کیا10دن تک موقع دیاکہ وہ استعفیٰ واپس لے سکیں جب مشاورتی کونسل بیٹھ گئی اور قائم مقام صدر تعینات کردیاہے جو آئینی ہے اب اگر جام کمال الزام لگاتے ہیں تو ہم کچھ نہیں کرسکتے وہ بڑے آدمی ہے تاہم آئینی طورپر وہ پارٹی صدر نہیں رہے،تحریک عدم اعتماد پر14ارکان نے دستخط کئے اب تک کسی نے تردید نہیں کی ہے ہم نے جام کمال کو پورا موقع دیاکہ وہ خود استعفیٰ دیا ایک باعزت راستہ دیا لیکن وہ بضد ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد کامقابلہ کرینگے یہ ان کاجمہوری حق ہے 20یا 21اکتوبر کو اسمبلی اجلاس ہوگی جس میں تحریک پیش کی جائیگی،انہوں نے کہاکہ لیاقت شاہوانی وزیراعلیٰ کے ترجمان ہے حکومت بلوچستان کے نہیں تحریک میں پی ڈی ایم نہیں بلکہ جام کمال کی کوتاہیاں ہے جس کی وجہ سے آج یہ دن انہیں دیکھنی پڑرہی ہے جام کمال کے اپنے پارٹی اور اتحادیوں نے ان پر عدم اعتماد کااظہار کیاہے جام کمال نے خود جمعیت اور بی این پی سے رابطہ کیاہے ہم بھی رابطے میں ہے یہ بلوچستان کی سیاست ہے جو دوسرے صوبوں سے الگ ہے رابطے ہوتے رہتے ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں۔پرویز خٹک سے ملاقات ہوئی اچھے ماحول میں ہوئی انہوں نے بلوچستان کی سیاسی صورتحال پرگفتگو کی ہم نے انہیں اپنے خدشات سے آگاہ کیااوربتایاکہ بی اے پی ہمارے ساتھ ہے پی ٹی آئی کااتحاد فرد کے ساتھ نہیں بلکہ بی اے پی کے ساتھ ہے، سردارعبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ لیاقت شاہوانی جام کمال کاذاتی ترجمان ہے میں پارٹی کے صدر کی جانب سے ترجمان نامزد کیاگیاہوں لیاقت شاہوانی کو لاکھ ڈیڑھ لاکھ روپے تنخواہ ملتی ہے جام کمال جتنے ملازم رکھنا چاہیے وہ رکھ سکتاہے ہمیں اس پر اعتراض نہیں،ہمارے ایک بزرگ مراد علی جو لگڑ بگڑ پکڑتاتھاوہ کھڈے میں گھس جاتاتھا جہاں لگڑبگڑ بیٹھاتھا توکہتاتھاکہ نہیں ہے لگڑ بگڑنہیں ہے اس کی کان میں رسی ڈال کر سراخ نکال کرمنہ میں ڈنڈی ڈال کر پھر باہر آکر کہتاتھاکہ لگڑ بگڑ ہے تو وہ بھاگنے کی کوشش کرتا لیکن وہ جگڑا جاچکاتھا ہم کسی کے خوابوں یا خواہشات پرپابندی نہیں لگا سکتے جن ممبران نے ہمارے ساتھ دیا وہ آج بھی ہمارے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کرکھڑے ہیں،آج سناہے کہ جام کمال نے وزیراعلیٰ پنجاب کوکہاہے کہ مجھے 5یا 6ایم پی ایز دے دیں شاید وہ پنجاب سے لے لیں پنجاب سے کچھ ہوسکتی ہے یہاں کچھ نہیں ہے۔

Recent Posts

نینتھارا نے ‘چنئی ایکسپریس’ میں شاہ رخ خان کیساتھ کام سے انکار کیوں کیا؟

ممبئی(قدرت روزنامہ)بالی ووڈ اور تامل فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ نینتھارا کی شاہ رخ خان…

3 hours ago

مخصوص نشستیں، اکثریتی ججز کی وضاحت پر چیف جسٹس نے جواب مانگ لیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) چیف جسٹس آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کے معاملے میں الیکشن کمیشن…

3 hours ago

بدعنوان ایف بی آر افسران کا سراغ لگانے کیلئے ایجنسیوں کی مدد طلب

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کرپشن میں ملوث افسران کا سراغ…

3 hours ago

وزیر اعظم شہباز شریف لندن چلے گئے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیر اعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے، لندن میں دو روز قیام کے…

4 hours ago

ژوب میں انسداد دہشت گردی فورس کی گاڑی پر فائرنگ سے اہلکار شہید

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان کے علاقے ژوب میں انسداد دہشت گردی فورس کی گاڑی پر شدت…

4 hours ago

جمہوری عمل میں گرفتاریوں کے خلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان کا اہم بیان

ملتان(قدرت روزنامہ)جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جمہوری عمل…

4 hours ago