16 سال کی عمر میں شادی ہوئی پھر طلاق کے بعد بچوں کو خود سنبھالا اور ۔۔ اداکارہ اروشی ڈھولکیا اپنی طلاق اور بچوں کے بارے میں بتاتے ہوئے رو پڑیں
اداکارہ کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ جتنی ڈرامائی سیٹ پر کام کرتے نظر آتی ہیں اتنی ہی حقیقی زندگی میں بھی ہیں . اروشی ڈھولکیا کی شادی 16 برس کی عمر میں ہوگئی تھی لیکن ڈیڑھ سال بعد شوہر اداکار انوج سچدیوا سے علیحدگی ہوگئی تھی . اداکارہ 2 بچوں کی والدہ ہیں جن کی وہ اکیلے پرورش کرتی ہیں . اروشی ڈھولکیا نے چند سال قبل ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جس میں انہوں نے اپنی زندگی اور شادی سے متعلق چند باتیں کیں جنہیں سن کر ان کے مداح بھی انتہائی غمگین ہوگئے . اداکارہ کی زندگی میں بہت سی مشکلات بھی آئیں جن کا انہوں نے اکیلے سامنا کیا . پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرا اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ بہت اچھا وقت گزرتا ہے . انہوں نے کہا کہ اگر مجھے رونے کے لیے کسی کا کندھا چاہیے تو میرے پاس بہت لوگ ہیں . اروشی ڈھولکیا نے بتایا کہ میں نے کسی دوسرے ساتھی کا نہیں سوچا، میں اب پہلے سے مضبوط ہوچکی ہوں . انہوں نے بتایا کہ مجھے اپنے بچوں اور گھروالوں کا خیال رکھنا اچھا لگتا ہے اور کوئی میرا خیال رکھے میں نے کبھی اس چیز کے بارے میں نہیں سوچا . اروشی ڈھولکیا شادی جلدی کیوں کی؟اداکارہ کا اس سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ پیار اندھا ہوتا ہے . انہوں نے بتایا کہ جو قسم میں لکھا تھا وہی ہوا . انہوں نے بتایا کہ میں 6 سال کی عمر سے کام کر رہی تھی . انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اگر 2 لوگوں کے درمیان نبھانا نہیں ہو پارہا ہے اور آپس میں نہیں بن پارہی ہے تو آپ ایک دوسرے کی زندگی سے الگ ہوجائیں اور آگے بڑھیں . اروشی نے کہا کہ بچوں کے معاملے میں آپ تھوڑی ذمہ داری سے کام لے سکتے ہیں . انہوں نے کہا کہ میرا معاملہ یہ ہوگیا تھا کہ سام نے والے کو ذمہ داریاں نہیں چاہئیں تھیں جبکہ مجھے ذمہ داری لینے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا . بھارتی اداکارہ نے مزید کہا کہ میری شادی گھر والوں کی رضامندی سے نہیں ہوئی تھی . میں پہلے تو چلی گئی تھی لیکن بعد ازاں گھر واپس آگئی . انہوں نے بتایا کہ میرے والدین نے مجھے اپنے پاس رکھا اور مجھ سمیت میرے بچوں کا بھی خیال رکھا . اداکارہ نے مزید کہا کہ طلاق کے بعد کبھی دوسری شادی کا نہیں سوچا کیونکہ مجھے پیسے کمانے تھے اور بچوں کی ذمہ داری بھی میرے لیے اہم تھی . . .