لاہور (قدرت روزنامہ) فرح اقرار ایک مشہور اور باصلاحیت پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان اور سابق نیوز اینکر ہیں۔ انہوں نے کئی مشہور نیوز اور انٹرٹینمنٹ چینلز میں بطور میزبان کام کیا ہے۔
نجی ٹی وی” آج نیوز” کے مطابق فرح اقرار مشہوراینکر اقرارالحسن کی دوسری اہلیہ ہیں، وہ اس وقت لاہور میں مقیم ہیں اور کامیابی کے ساتھ اپنا یوٹیوب چینل چلارہی ہیں۔ وہ اپنے یوٹیوب اکاؤنٹ پر روزانہ وی لاگ پوسٹ کرتی ہیں۔حال ہی میں انہوں نے ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے اقرار الحسن کی تیسری شادی کے بارے میں کھل کر بات کی۔
فرح اقرار کا کہنا تھا کہ ’میں نے اقرار کی تیسری شادی کے بارے میں اب تک زیادہ بات نہیں کی ہے۔ میں نے ان کی تیسری شادی کے بعد کوئی انٹرویو بھی نہیں دیا حالانکہ یہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا تھا۔فرح کا کہنا تھا کہ بعض اوقات جب میں اقرار کے ساتھ تصاویر پوسٹ نہیں کرتی تو سوشل میڈیا پیجز پر افواہیں شروع ہو جاتی ہیں کہ ہم الگ ہو گئے ہیں۔ ایک پیج روزانہ چینل پر اس جعلی خبر کو شیئر کرتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں پہلے اقرار الحسن کی تیسری شادی کے بارے میں فکرمند تھی لیکن جب مجھے اسلام کی سمجھ آئی تو میں اس کی تیسری شادی سے مطمئن ہوگئی اور آپ یقین نہیں کریں گے کہ میں نے ایک بار اقرار کو میسج کیا تھا اور اسے تیسری شادی کرنے کی اجازت دی تھی کیونکہ اب میں نے اسلام سے بہت سیکھ لیا ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے کی خواتین گھر بنانے والی ہوتی ہیں، وہ رشتے میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔ وہ کئی مواقع پر سمجھوتہ کرتی ہیں۔ جہاں تک میرے معاملے کا تعلق ہے میں پہلے سے ہی جانتی تھی کہ میرے شوہر کی ایک بیوی ہے اور میں نے اسے اس کے خاندان کے ساتھ قبول کیا۔ میں ان سب کو اپنے ساتھ لے کر چلنا چاہتی تھی۔ میں نے کبھی ان کے خاندان کے ساتھ مقابلے کے بارے میں نہیں سوچا۔
انٹربینک میں امریکی ڈالر277 روپے 60 پیسے پر آگیا کراچی (قدرت روزنامہ)کاروباری ہفتے کے آخری…
سرکاری محکمے اکتیس دسمبر دوہزارچوبیس تک ترقیاتی بجٹ کی تیاری کی ٹیمز تشکیل دیں گے…
لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ، تعمیراتی کام پر ایک ہفتے کے لیے پابندی…
برسبین (قدرت روزنامہ)پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان شیڈول سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں قومی…
تمام اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں آن لائن کی جارہی ہیں، مریم اورنگزیب لاہور (قدرت روزنامہ)حکومت…
26ویں آئینی ترمیم کے بعد صرف پروسیجر تبدیل ہوا ہے، جسٹس محمد علی مظہر کے…