”ان کے اس کالم پر ڈاکٹر شہباز گل کو غصہ آگیا اور انہوں نے عاصمہ پر ذاتی حملہ کرتے ہوئے کہا ” آپ کے کالم کا عنوان ہونا چاہیے مریم کی کہانی عاصمہ کی زبانی، آپ کے اس طرح کے ذاتی حملوں پر کوئی حیرت نہیں ہوئی کیوں کہ دو ہی تو مہارتیں ہی ن لیگ کی، سرکاری مال کھانا اور ذاتی کردار کشی کرنا . ”شہباز گل کے جواب پر عاصمہ شیرازی برہم ہوگئیں اور انہوں نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے شہباز گل کے بارے میں لکھا ” لمبی زبانوں اور چھوٹے دماغوں والے سرکاری مال پر پلنے والے صرف الزام ہی لگا سکتے ہیں کارکردگی کیا دکھائیں گے . ”خاتون اینکر کے اس حملے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا ” دماغ تو اللہ کی دین ہے چھوٹا دے یا بڑا دے لیکن اس دماغ کو چند ٹکوں پر بیچ دینا ہمارے اپنے ہاتھ میں ہوتا ہے . مریم کے کہنے پر ایسے الفاظ لکھنا اور چھُپنا آزادی صحافت کے پیچھے، سرکاری مال پر کون پلتا ہے وہ یہ قوم دیکھ چکی، میں نے آج تک دو عمرے کئی دونوں اپنے پیسوں سے کیےاور آپ نے ؟”شہباز گل کے اس ٹویٹ کے بعد عاصمہ شیرازی نے مزید انہیں جواب نہیں دیا بلکہ صحافیوں کے ان ٹویٹس کو ری ٹویٹ کرنا شروع کردیا جن میں ان کے کالم کی تعریف کی گئی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اینکر پرسن عاصمہ شیرازی اور وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل میں ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی . عاصمہ شیرازی نے بی بی سی پر “کہانی بڑے گھر کی” کے عنوان سے کالم لکھا جس میں انہوں نے کہا ” اب کالے بکرے سرِ دار چڑھیں یا کبوتروں کا خون بہایا جائے، پُتلیاں لٹکائی جائیں یا سوئیاں چبھوئی
جائیں، معیشت یوں سنبھلنے والی نہیں جبکہ معیشت کے تقاضے تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں .
متعلقہ خبریں