شرکا نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات کو سراہا اور اُن کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی . ڈاکٹر عبدالقدیر کی بیٹی دینہ خان نے تعزیتی ریفرنس میں خصوصی طور پر شرکت کی اور والد کی زندگی کے کچھ پہلوؤں سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا . تقریب سے سابق چیرمین اسلام آباد بار کونسل جاوید سلیم شورش، ڈسٹرکٹ بار کے صدر کیف، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر راجہ زاہد محمود اور ڈاکٹر دینہ خان نے خطاب کیا . ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صاحبزادی دوران گفتگو متعدد بار اشکبار ہوئیں . ایک موقع پر انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کچھ سال ہمارے خاندان کے لیے مشکل ترین سال تھے، جو بہت مشکل سے گزرے مگر پاکستانی عوام نے ہمیشہ ساتھ دے کر حوصلہ افزائی کی . ’ڈاکٹر عبد القدیر خان آزادی چاہتے تھے جو کہ نہیں ملی، اُن کی آخری خواہش عمرہ ادائیگی تھی مگر اس کی بھی اجازت نہیں دی گئی‘ . تعزیتی ریفرنس میں ڈاکٹر عبد القدیر خان مرحوم کے لیے دعائیں مغفرت کی گئی . اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر راجہ زاہد محمود خطان کرتے ہوئے کہا کہ وکلا برادری ہر سال دس اکتوبر کو یوم سوگ کے طور پر منائے گی، وکلا کمپلیکس میں قائد اعظم اور عبد القدیر خان کے نام سے بلاک منسوب کریں گے . انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی کسی بڑی شاہراہ کا نام ڈاکٹر عبد القدیر خان کے نام سے منسوب ہونا چاہیے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ))اسلام آباد ہائی کورٹ میں محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں اُن کی صاحبزادی دینہ خان نے شرکت کی اور اپنے والد کی آخری خواہش کے حوالے سے بتایا . نجی ٹی وی کے مطابق محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان یاد میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا .
متعلقہ خبریں