ہمیں فیصلہ کرنا ہے لانگ مارچ کریں یا ترقی کیلئے کام، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہمیں سوچنا اور فیصلہ کرنا ہے کہ دھرنے اور لانگ مارچ کریں یا ترقی کےلیے کام کریں۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معاشی ترقی، قومی یکجہتی اور سیاسی اتحاد دہشت گردی کے خاتمے سے مشروط ہے، اس کے بغیر کوئی چوائس نہیں، سب سے پہلے اس کا سر کچلنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کیا دھرنے پاکستان کے مفاد میں ہیں، ہمیں بیٹھ کر ٹھنڈے دل سے سوچنا ہے، اور فیصلہ کرنا ہے دھرنے اور لانگ مارچ کریں یا ترقی کے لیےکام کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام منظور کروانے میں مدد پر صوبوں کے شکر گزار ہیں، دعا ہے کہ یہ ملکی تاریخ کا آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے سعودی عرب، یو اے ای اور چین کی مدد لینا پڑی۔ ہمیں ٹیکس بیس بڑھانا ہے لیکن یہ راتوں رات نہیں ہوگا، سب کو ہاتھ بٹانا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج پاکستان کا اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، ہماری آئی ٹی ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، ترقی تب ہوگی جب ملک میں اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے ایک افسر نے 80 سالہ خاتون کے فیک اکاؤنٹ سے آگاہ کیا، 80 سالہ خاتون کے فیک اکاؤنٹ سے کروڑوں کا نہیں اربوں روپے کا نقصان ہو سکتا تھا۔ بھلا ہو اس افسر کا جس نے اس فیک اکاؤنٹ کا بتایا، 26 مارچ کو اس فیک اکاؤنٹ کے بارے میں معلوم ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے پاس اربوں روپے کے معدنی ذخائر ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایگری کلچر ٹیکس میں لیڈ لی ہے، وزیر اعلیٰ کے پی نے بھی کابینہ سے ایگری کلچر ٹیکس منظور کروالیا ہے، یہ میرے اور آپ کے کرنے سے نہیں، ہمارے کرنے سے ملک آگے بڑھے گا۔ اشرافیہ کو آج قربانی دینی ہے۔
اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، چاروں وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکاء کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جائے گا۔