سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ بلوم افغانستان کے حوالے سے حالات سے آگاہی رکھتے ہیں، کابل میں امریکی سفارت خانے کی غیر فعالیت اور افغانستان میں پاکستانی سیاسی اثر و رسوخ کے باعث بھی پاکستان میں باقائدہ امریکی سفیر کی موجودگی ضروری سمجھی گئی ہے . امریکی سفارتخانے کے مطابق ماضی میں ایساف و نیٹو افواج کی افغانستان میں موجودگی کے دوران افغانستان میں امریکی سفارتخانہ متحرک تھا، افغانستان میں براہ راست مداخلت، متحرک سفارت خانے کے باعث پاکستان میں امریکی ناظم الالمور کے زریعہ کام چلایا گیا تھا . جاری کردہ بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاک امریکہ تعلقات میں کشیدگی بھی امریکی سفیر کی تقرری کی راہ میں رکاوٹ رہی جبکہ پاکستان کو دباوٗ میں لانے کے لیے امریکہ نے ماضی میں طویل عرصہ سفیر نہیں بھیجا تھا . سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ڈونلڈ بلوم پاک چین قریبی تعلقات،سی پیک اور افغانستان کے صورتحال کے تناظر میں پاکستان میں امریکی اثرو رسوخ کو دوبارہ مضبوط بنانے کی کوشیش کریں گے جبکہ نو تقرر شدہ ڈونلڈ بلوم کابل، بغداد اور یروشلم جیسی حساس جگہوں پر غیر یقینی حالات میں ذمے داریاں نبھانے کا تجربہ بھی رکھتے ہیں . سفارتی ذرائع کے مطابق ڈیوڈ آرمن بلوم کی تقرری کا اعلان معمول کی کارروائی ہے ، ابھی امریکی سینیٹ کی جانب سے ڈونلڈ آرمن بلوم کی تعیناتی کی منظوری باقی ہے . ترجمان امریکی سفارت خانے کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے امریکی ڈپٹی سیکرٹری آف اسٹیٹ سے ملاقات نہ کرنے کے باعث امریکہ نے پاکستان سے رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا . واضح رہے کہ ڈونلڈ آرمن بلوم صرف پاکستان کے معاملات کو دیکھیں گے . . .
(قدرت روزنامہ)امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ سفیر کی تعیناتی سے پاک امریکہ تعلقات میں مزید بہتری آئے گی .
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی سفارتخانے کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کی صورتحال اور خطے میں چینی اثر و رسوخ میں اضافے کے تناظر میں ایک مستقل امریکی سفارتی شخصیت کی موجودگی ضروری سمجھی گئی ہے .
متعلقہ خبریں