بشری بی بی کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا، عمران خان
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق حالیہ بیان پر کہا ہے کہ اہلیہ کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر ان کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک تفصیلی ٹوئٹ پوسٹ ہوئی۔ جس میں انہوں نے کہا 24 نومبر غلامی سے نجات کا دن ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی، آئین کی پاسداری اور انسانی حقوق معطل ہیں جس کی وجہ سے پوری قوم کا باہر نکل کر قربانی دینا نا گزیز ہو چکا ہے-
انہوں نے کہا کہ قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ بہادر شاہ ظفر کی طرح موت تک غلامی کا طوق پہننا ہے یا ٹیپو سلطان کی طرح مرتے دم تک آزادی کا سہرا پہننا ہے!!
عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب سے میرے مثالی تعلقات ہیں۔ جب وزیر آباد میں مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تو مجھے سب سے پہلی کال سفارت خانے کے ذریعے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آئی۔ ہمارے دور میں شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کا تاریخی دورہ بھی کیا- ہماری حکومت کے خاتمے سے دو ہفتے پہلے OIC وزرائے خارجہ کی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد ہوئی جو سعودی عرب کے بغیر ممکن ہی نہیں تھی- سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے-
علاوہ ازیں انہوں ںے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان کو توڑ مروڑ کر قوم کی توجہ بٹانے کی ناکام کوشش نہ کی جائے۔ انھوں نے سعودی عرب کا نام نہیں لیا- ہماری حکومت کے خلاف تمام سازشوں میں جنرل باجوہ کا ہاتھ تھا- میں نے اس وقت بھی چیف جسٹس اور جنرل طارق خان کے ذریعے سازش کی تحقیقات کروانے کی کوشش کی مگر جنرل باجوہ نے ایسا نہیں ہونے دیا اگر تب شفاف تحقیقات ہو جاتیں تو سچ کھل کر سامنے آ جاتا۔
عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بطورِ اہلیہ انہوں نے احتجاجی کال کے حوالے سے قوم تک میرا پیغام پہنچایا- نواز شریف کے لیے مشرف دور میں کلثوم نواز بھی نکلی تھیں مگر اس نے ڈکٹیٹر ہوتے ہوئے بھی خاتون کو جیل میں نہیں ڈالا تھا مگر بشریٰ بی بی کو 9 ماہ جھوٹے مقدمات میں قید میں ڈالا گیا-
انہوں نے زور دیا کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے، انشاللہ فتح آپ کی ہو گی“۔ ٹوئٹ کے آخرمیں درج تھا کہ ’سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام‘۔