بشریٰ بی بی کا بیان، ’پی ٹی آئی کو اس ہیرے کو ڈھونڈنا چاہیے جس نے یہ مشورہ دیا تھا‘
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان جب ننگے پاؤں مدینہ گئے تو جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہو گئیں کہ یہ تم کیا اٹھا کر لے آئے ہو، ہم اس ملک میں شریعت کا نظام ختم کرنے لگے ہیں اور تم شریعت کے ٹھیکہ دار لے آئے ہو۔
بشریٰ بی بی کے اس بیان کے بعد مخالفین کے علاوہ پی ٹی آئی کے اپنے رہنما اور حامی صارفین بھی ان کے اس بیان پر تنقید کرتے نظر آئے، ان کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا یہ بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے سیاسی مشیر بیرسٹر سیف نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان کو پارٹی سے جوڑنا غلط ہے، اُن کے پاس کوئی تنظیمی عہدہ نہیں۔
سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان کا پارٹی کو بہت نقصان ہوگا۔
سعودی عرب نے عمران خان اور پاکستان کو بہت اسپورٹ کیا، بشریٰ بی بی کے بیان کا پارٹی کو بہت نقصان ہوگا، فواد چودھری
صحافی عمران ریاض خان نے لکھا کہ اس وقت ایسی ویڈیو کا آنا پی ٹی آئی کی جانب سے اچھا قدم نہیں ہے۔
شاہد اسلم نے لکھا کہ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب کے حوالے سے اس طرح کا بیان دے کر بظاہرعمران خان کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ پی ٹی آئی کو اس ہیرے کو ڈھونڈنا چاہیے جس نے یہ مشورہ دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں پردے میں ہی اچھی لگتی ہیں پردہ اٹھنے سے راز کھل جاتے ہیں۔
سعودی عرب کے حوالے سے اس طرح کا بیان داغ کر بظاہرعمران خان کی مشکلات بڑھا دی گئیں۔ پی ٹی آئی کو اس ہیرے کو ڈھونڈنا چاہیے جس نے یہ مشورہ دیا تھا۔ کچھ چیزیں پردے میں ہی اچھی لگتی ہیں۔ پردہ اٹھنے سے راز کھل جاتے ہیں۔
اقرار الحسن سید نے لکھا کہ خان صاحب کے سعودی عرب جانے کے بعد محمد بن سلمان پاکستان آئے تھے اور خود کو پاکستان کا ایمبیسڈر کہا تھا، اگر انہوں نے یا اُن کی حکومت میں سے کسی نے جنرل باجوہ کو کال کر کے کہا تھا کہ یہ کیا اُٹھا لائے ہو تو پھر وہ خود خان صاحب کی حکومت میں پاکستان کیوں آئے تھے؟
خان صاحب کے سعودی عرب جانے کے بعد محمد بن سلمان پاکستان آئے تھے، خود کو پاکستان کا ایمبیسڈر کہا تھا، اگر انہوں نے یا اُن کی حکومت میں سے کسی نے جنرل باجوہ کو کال کر کے کہا تھا کہ یہ کیا اُٹھا لائے ہو تو پھر وہ خود خان صاحب کی حکومت میں یہاں کیوں آئے تھے؟؟ 🤔
رضوان غلزئی نے سوال کیا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا ویڈیو پیغام آخر کس کا آئیڈیا تھا؟
ثمینہ پاشا لکھتی ہیں کہ بشری بی بی نے اپنے ویڈیو پیغام میں یہ تو نہیں کہا کہ کال سعودیہ عرب کی طرف سے آئی تھی لیکن حساس موقع پر سب مخالفین اس لوز بال کا فائدہ اٹھائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پیغام دینا مقصود تھا تو 2 سے 3 منٹ کی ویڈیو ٹو دا پوائنٹ کافی تھی۔
بشری بی بی کا پیغام دیکھا۔ بہرحال انھوں نے ویڈیو میں یہ تو نہیں کہا کہ کال سعودیہ کی طرف سے آئی لیکن حساس موقع پر سب مخالفین اس لوز بال کا فائدہ اٹھائیں گے۔ اگر پیغام دینا مقصود تھا تو دو تین منٹ کی ویڈیو ٹو دا پوائنٹ کافی تھی۔
صحافیوں کے مقدمات بلامعاوضہ لڑنے والے بیرسٹر میاں علی اشفاق کا کہنا ہے کہ بیوقوف دوست سے دانا دشمن بہتر ہے۔
اویس سلیم نے بشریٰ بی بی کے بیان کو ’اسلامک ٹچ پرومیکس‘ قرار دے دیا۔
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بیان کی تردید کردی ہے، سابق آرمی چیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سعودی عرب سے واپسی پر کوئی فون کالز نہیں آئیں، بشریٰ بی بی غلط کہہ رہی ہیں میرے پاس کوئی کالز نہیں آئیں۔