کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان عوامی پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی ماہ جبین شیران نے بھی ٹوئٹر پر اپنا بیان جار ی کردیا تاہم میر اکبر آسکانی اور لیلہ ترین کا موقف تاحال سامنے نہیں آسکا، جمعرات کوما ہ جبین شیران نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کچھ ذاتی وجوہات کی بناء پر میں گزشتہ روز اسمبلی کے اجلاس میں نہیں پہنچ سکی تھی میں محفوظ اور خیریت سے ہوں انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی مسائل پر بات چیت کا عمل جاری ہے فیصلہ بلوچستان اور اسکے عوام کے حق میں لیں گے، قبل ازیں بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن میر ظہور بلیدی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں آئی جی پولیس کے نام دی گئی درخواست شامل کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آئی جی پولیس کو لاپتہ ارکان کی بازیابی کے حوالے سے درخواست دے دی ہے درخواست میں وزیراعلیٰ پر ارکان کو گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھنے کا الزام بھی عائد کی گیا اور ارکان کی بازیابی اور ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی گئی تھی،میر ظہور بلیدی نے کہا کہ ہم اپنی پور ی کوشش کر رہے ہیں کہ لاپتہ ارکان سے رابطے کریں لیکن انکے موبائل فون بند ہیں انہوں نے کہا کہ ماہ جبین شیران کی بیٹی ہیں وہ ضرور 25تاریخ کو اپنا ووٹ کاسٹ کریں گی واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان عوامی پارٹی کے ترجمان سردار عبدالرحمن کھیتران کی جانب سے پانچ ارکان کے لاپتہ ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا جسکی حکومت نے تردید کی تھی بی اے پی کے رکن عبدالرشید بلوچ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہی منظر عام پر آگئے تھے جبکہ بشریٰ رند اور ماہ جبین شیران نے ٹوئٹ کر کے اپنی پوزیشن واضح کی تاہم میر اکبر آسکانی اور لیلہ ترین نے موقف تاحال سامنے نہیں آسکا . .