عدالت عالیہ سندھ نے اپنے فیصلے میں ٹیلی کمیونی کیشن سروسز کے شعبے میں وفاق اور سندھ حکومت کے دائرہ اختیار کا معاملہ بھی طے کر دیا ہے . عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ آئین کے تحت ٹیلی کمیونی کیشن سروسز صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں لہٰذا وفاق کو ان پر ٹیکس لاگو کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے . رپورٹ کے مطابق وفاقی کی طرف سے عائد اس ڈیوٹی کے خلاف تین ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیاں ’پاکستان موبائل کمیونی کیشن لمیٹڈ، پاک ٹیلی کام موبائل لمیٹڈ اور ٹیلی نار پاکستان‘ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا . واضح رہے کہ فنانس بل میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے ہر ایس ایم ایس پر 10پیسے، ہر 3منٹ سے طویل کال پر 1روپیہ اور ہر ایک جی بی انٹرنیٹ پر 5روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لاگو کرنے کی تجویز دی تھی تاہم شدید عوامی ردعمل کے سبب ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر یہ ڈیوٹی لاگو نہیں کی گئی تھی اورصرف کال پر 75پیسے ڈیوٹی عائد کر دی گئی تھی . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ ہائی کورٹ نے 5منٹ سے لمبی کال پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم دے دیا . ایکسپریس ٹربیون کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے موبائل فون صارفین پر 75پیسے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی تھی جو ہر 5منٹ سے زیادہ ہونے والی کال پر لاگو ہوتی تھی .
متعلقہ خبریں