جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کیلیے تھا،بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑانا تھا?کئی سوالات اٹھ گئے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ ) جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کیلیے تھا،بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑانا تھا? پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے کئی سوالات اٹھ گئے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کے لیے تھا، دارالحکومت پر مسلح ہوکر حملہ کرنا کیا جرم نہیں؟ اسلام آباد میں چڑھائی کی گئی، مسلح جتھے میں20 ہزار کے قریب لوگ تھے۔اسلام آباد میں مسلح جتھوں کے ذریعے چڑھائی کی گئی۔ مسلح افراد کس مقصد کے لیے آئے تھے، جہاں روکا گیا وہاں انہوں نے فائرنگ کی ۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پروگرام میں سیکریٹر ی اطلاعات پی ٹی آئی، شیخ وقاص اکرم نے بھی شرکت کی ۔
رانا ثناء اللہ نے کہا جب پی ٹی آئی والے صوابی سے چلے پوری دنیا نے دیکھا مسلح تھے۔جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کے لیے تھا؟بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑانا تھا?ڈی چوک میں رات10 بجے سے رات 2بجے تک تک ان لوگوں نے فائرنگ کی ، جواب میں ربڑ کی بلٹ فائر کی گئی۔احتجاج کے دوران71 اہلکار زخمی ہوئے ہیں،مطیع اللہ جان کی ایف آئی آر بڑی مضحکہ خیز لگتی ہے ۔ یہ معاملہ وزیراعظم تک بھی پہنچا ہے۔ آج وہاں وزیراطلاعات، آئی جی اسلام آباد اور دیگر لوگ موجود تھے ان کو بڑ ی سختی سے کہا گیا کہ اس معاملے کوذاتی طو رپر دیکھیں۔
پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی اپنا مزید نقصان کرواکر واپس چلی گئی اس پورے معاملے میں بشریٰ بی بی کے کردار کو لے کر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔