اگر آپ کے اے ٹی ایم کارڈ کا پِن نمبر یہ ہے تو فوراً بدل دیں۔۔ وہ عام کوڈ جس سے کئی لوگوں کے اکاؤنٹس خالی ہوگئے
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)کیا آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جو اپنا اے ٹی ایم پن آسان رکھتے ہیں تاکہ بھولنے کی پریشانی نہ ہو؟ اگر ہاں، تو جان لیں کہ یہ سہولت آپ کے لیے کتنی مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔ اکثر لوگ اپنی تاریخِ پیدائش یا کوئی یاد رکھنے والا آسان نمبر پن کے طور پر استعمال کرتے ہیں، لیکن یہ سکیورٹی کے لحاظ سے انتہائی کمزور انتخاب ہوتا ہے۔
ایک چالاک چور کی حیران کن کہانی
بھارتی ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والے ایک 33 سالہ شخص کی گرفتاری نے سب کو چونکا دیا۔ یہ ملزم نہایت چالاکی سے لوگوں کے اے ٹی ایم کارڈ چرا کر ان کا ڈیٹا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، جیسے فیس بک اور انسٹاگرام، کے ذریعے حاصل کرتا تھا۔ متاثرہ افراد کی تاریخ پیدائش معلوم کرکے وہ ان کے پن کوڈز کا اندازہ لگاتا اور اے ٹی ایم سے رقوم نکال لیتا۔
149 کارڈز برآمد: چوری کی ایک نایاب مثال
پولیس کی تحقیقات کے مطابق، ملزم کے قبضے سے 149 اے ٹی ایم کارڈز برآمد ہوئے۔ یہ گرفتاری 250 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لینے کے بعد ممکن ہوئی۔ یہ واقعہ ایک تلخ حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ لوگ اپنی ذاتی معلومات اور بینکنگ تفصیلات کی حفاظت کے معاملے میں کس قدر لاپرواہ ہو سکتے ہیں۔
محفوظ رہنے کا طریقہ: دانشمندی اپنائیں
یہ کہانی ہمیں ایک اہم سبق دیتی ہے: اپنے اے ٹی ایم پن کو آسان مت بنائیں۔ تاریخِ پیدائش یا ایسے نمبرز جو کسی کے لیے بھی قابلِ اندازہ ہوں، آپ کے مالی نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔ اپنے پن کو خفیہ رکھنے کی عادت اپنائیں اور اسے کہیں بھی لکھ کر محفوظ نہ کریں، خاص طور پر اپنے پرس میں۔
اگر آپ کو بینک کی جانب سے کوئی غیر معمولی الرٹ موصول ہو، جیسے بغیر کسی ٹرانزیکشن کے رقم نکلنے کا پیغام، تو فوراً اپنے بینک سے رابطہ کریں۔ مزید یہ کہ موبائل نمبر کو اپنے بینک اکاؤنٹ سے منسلک کریں تاکہ ہر ٹرانزیکشن کا الرٹ بروقت مل سکے۔
اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں
اپنی مالی سلامتی کی ذمہ داری آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اپنے اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال ذمہ داری سے کریں اور کسی بھی ایسی غفلت سے بچیں جو آپ کی محنت سے کمائی ہوئی رقم کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ یاد رکھیں، صرف ایک ہوشیار قدم آپ کو بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے۔