اگر اسکول والے مخصوص دکانوں سے یونیفارم اور کتابیں خریدنے پر مجبور کریں تو کیا کیا جائے؟
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان کے اکثر اسکولوں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ والدین کو بچوں کی نصابی کتب، یونیفارم، کاپیاں اور دیگر اسٹیشنری اشیا اسکول یا مخصوص دکان سے خریدنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔ کیا آپ کے بچے کا اسکول بھی آپ کو مخصوص دکانوں سے یونیفارم اور کتابیں خریدنے پر مجبور کر رہا ہے؟
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی جس میں دکھایا گیا ہےکہ اسکول میں بچے کے ایڈمیشن کے لیےآئےگئے والدین کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ بچے کا یونیفارم اور کتابیں مخصوص دکان سے ہی خریدیں کیونکہ یہ ان کے اسکول کی پالیسی ہے اور والدین کو اس پالیسی پر عمل کرنا ہوگا۔
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے اس حوالے سےایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ اسکول کی جانب سے والدین کو مخصوص دکانوں سے یونیفارم اور دیگر اشیا کی خریداری کے لیے مجبور کرنا کمپٹیشن قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔
سی سی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی غیر منصفانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائیں اور اپنے حقوق کا تحفظ کریں۔ اگر آپ کو ایسی کسی صورتحال کا سامنا ہو تو فوراً کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان سے رابطہ کریں۔