سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کی آج وزیراعظم سے اہم ملاقات متوقع

(قدرت روزنامہ)سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کی آج وزیراعظم سے اہم ملاقات متوقع ہے . تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اپنے ہم خیال سینیٹرز اور ارکان اسمبلی کے ہمراہ آج یا کل اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے موجودہ سیاسی بحران پر انتہائی اہم ملاقات کرینگے .

ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اس ملاقات میں وزیراعظم پاکستان کو پرویز خٹک اور چیئرمین سینیٹ کے جانبدارانہ رویے کیخلاف بھی آگاہ کرینگے . واضح رہےکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے لئے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آگئے ہیں . ٰپارلیمانی سربراہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان سردار یار محمد رند کے گھر سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اور اتحادیوں سے اہم ملاقات ہوئی . ملاقات میں اے این کے پارلیمانی لیڈر اصغر اچکزئی ، ایم پی اے میر سلیم کھوسہ ، سینیٹر دنیش کمار و دیگر بھی مو جود تھے . اس ملاقا ت میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا . واضح رہےکہ جام کمال خان کے استعفیٰ کے بعد بلوچستان میں سیاسی جماعتیں نئے وزیراعلیٰ کے چناؤ کےلئے متحرک ہوگئی ہے . نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کےلئے سیاسی جماعتوں کا رابطوں کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے . ذرائع کے مطابق اکثریت رکھنے والے سیاسی جماعتوں کا حکومت بنانے کے بارے میں مشاورت کا سلسلہ آج بھی جاری رہے گا . بلوچستان عوامی پارٹی نے قدوس بزنجو کو وزیراعلیٰ کیلئے نامز کردیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا بھی اس حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے . پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کو ووٹ دے گی یا نہیں؟ اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے . ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف، بی این پی مینگل اور پختونخواہ میپ نے اس حوالے سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے . مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہےکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں سے مشاورت کے بعد نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے . سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے بی اے پی سے چھپ کر ووٹ لیا تھا ، ہم چھپ کر ووٹ دینے والے نہیں . انہوں نے کہاکہ جو بھی فیصلہ ہوگا مشاور ت سے اور اعلانیہ ہوگا ، ہم نے بلوچستان کی نئی حکومت میں شامل ہونے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا . مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہےکہ جام کمال خان کے اپنے ساتھی ان کے خلاف ہوگئے تھے ، جب بی اے پی کے اپنے ارکان جام کمال کو چھوڑ چکے تھے تو ہم تو تھے ہی اپوزیشن میں، بلوچستان میں ہم نے حکومتی اتحاد میں اختلافات کا فائدہ اٹھایا . سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ بلوچستان میں ہمارے ساتھ اپوزیشن میں پی ڈی ایم کی دو جماعتیں بی این پی مینگل اور پختونخواہ میپ بھی ہیں، ہم پی ڈی ایم کی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی بھی فیصلہ کریں گے . . .

متعلقہ خبریں