اس معاملے پر اب طاہر اشرفی نے کہا کہ ہم سے کسی ادارے نے این اوسی نہیں لیا، ہم نے اور ٹیکسٹ بورڈ نے کتاب نہیں دیکھی، جب آئے گی تو دیکھیں گے، کتاب کے خلاف کریک ڈاؤن ملالہ کی وجہ سے نہیں این او سی نہ لینے کی وجہ سے کیا گیا . لاہور میں علماء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر اشرفی نے کہا علما بورڈ کے بارے میں بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، جب قرآن پاک کی اشاعت کے لیے این اوسی لیا جاتا ہے تو ایک کتاب کیلئے کیوں نہیں . انہوں نے کہا کہ ایک قوم ایک نصاب کی جانب بڑھ رہے ہیں، ہیرو ساری قوم کے ہوتے ہیں، عزیز بھٹی، اعتزاز اور پشاور میں جان بچانے والی ٹیچر قوم کی ہیرو ہیں . ملالہ کی تصویر شائع کرنے پر پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے آکسفورڈ پریس کو شوکاز جاری کر دیا . پی سی ٹی بے کے مطابق بغیر این او سی ملالہ کی تصویر کتاب میں شائع کی گئی . آکسفورڈ پریس کو سات روز میں جواب جمع کروانے کی مہلت دی گئی ہے . ترجمان پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈکے مطابق تمام کتابیں جو بغیر این او سی ہیں کو تحویل میں لیا گیا . سماجی علوم کی کتاب کو اعتراض نامہ سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے کے باوجود شائع کیا گیا تھا . کتاب کا سارا اسٹاک لاہور کی کتاب مارکیٹ سے اٹھایا گیا ہے . اس وقت کتاب کو مارکیٹ میں بیچنے اور تعلیمی اداروں میں پڑھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ کسی نے نہیں کہا کہ ملالہ کی تصویر ہٹائی جائے یا نیوٹن کی تصویر پر دوپٹہ ڈالا جائے . پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے گذشتہ دنوں نجی پبلشر کی مطالعہ پاکستان کی کتاب کیخلاف کریک ڈاؤن کیا تھا جس میں پاکستان کی اہم شخصیات کے مضمون میں ملامہ یوسف زئی کا تذکرہ بھی تھا .
متعلقہ خبریں