ٹیکس جمع کرنے جاتے ہیں تو عمران خان، اسد عمر ، عمران اسماعیل بیچ میں آجاتے ہیں ، مرتضی وہاب کھل کر بول پڑے
کراچی کے بڑے پمپ چند ہزار ماہانہ کرائے پر دیے گئے ، یہاں مافیا بیٹھے ہیں ، جب حکومت ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے تو وہ عدالت سٹے آرڈر لے لیتے ہیں ، ہمیں ڈرایا ، دھمکایا جاتا ہے ، خود مجھے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں ، کچھ وائس میسجز موبائل میں موجود ہیں جو صحافیوں سے شیئر کروں گا . مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگر عدالت مجھے بولنے کا موقع دیتی تو بتاتا کہ شہر کی ٹریفک کیلئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے ) اور پولیس کے ساتھ کے ایم سی متعدد اجلاس کر چکی ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ ہیوی ٹریفک کو شہر سے باہر نکال کر لیاری ایکسپریس کو استعمال کیا جائے مگر کیا کریں لیاری ایکسپریس سندھ حکومت کے نہیں این ایچ اے کے کنٹرول میں ہے ، میں گورنر سندھ عمران اسماعیل کی بھی تعریف کروں گا کہ انہوں نے بھی ہیوی ٹریفک کیلئے لیاری ایکسپریس کے استعمال کی کوشش کی مگر این ایچ اے نے ان کی بات بھی مسترد کر دی . ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کہا کہ یہاں یہ تاثر ہے کہ تمام ا اختیارات سندھ حکومت کے پاس ہیں ، ماحول بنا دیا گیا ہے کہ سارے اختیارات پی پی نے اپنے پاس رکھے ہیں ،تو ایسا نہیں ہے ، ان معاملات پر ہم سب کو سوچنے کی ضرورت ہے ، کے ایم سی پاکستان کا سب سے بڑا بلدیاتی ادارہ ہے لیکن ہاتھ پیر باندھ کر کسی کو سمندر میں پھینک دیں گے تو ادارہ کیسے چلے گا . . .