بارات سمیت دلہا، دلہن کے گھر گیا مگر ۔۔ جانیں دلہن کے انکار پر باراتیوں کو کیا کرنا پڑ گیا، جان کر آپ بھی حیران ہو جائیں گے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جب بھروسا ٹوٹتا ہے تو انسان بکھر جاتا ہے، اسے یقین ہی نہیں ہوتا ہے کہ جس پر وہ اس حد تک یقین کرتا تھا، وہ دھوکہ دے دے گا . لیکن اس دھوکہ کے بعد انسان کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، وہ اس تجربہ سے بہت کچھ سیکھتا ہے .

ہم ایسی ہی خبر لے کر آئے ہیں جس میں آپ کو بتائیں گے کہ ایک ایسے ہی شہری کے بارے میں جو کہ بارات لے کے دلہن کے گھر گیا مگر رخصتی میں شادی میں آئی مہمان کو ہی بیاہ لایا . پنجاب کے رہائشی خاور کا والد کی پسند کی لڑکی سے منگنی کی گئی، شروعات میں خاور الجھن کا شکار تھا، مگر والدین کی رضامندی میں راضی ہو گیا . خاور ایک ایسا نوجوان ہے جو کہ رُک رُک کر بولتا ہے، خاور نے والدین کی خاطر منگنی کر لی . اگرچہ والدین کی پسند سے منگنی کی لیکن خاور بھی منگیتر سے بات چیت کرنے لگا . خاور کہتا ہے کہ منگنی کے بعد میری منگیتر سے بات ہوئی اورپھر فون پر بات چیت شروع ہوئی تھی . خاور بتاتے ہیں کہ مگیتر سے میری بات چیت ہوتی تھی، انہوں نے میرے گھر والوں کو بتائے بغیر مجھ سے کچھ مطالبات کیے . پہلے تو ان مطالبات کو میں سنتا رہا اور پورا کرتا رہا . یہ پورا عمل تقریبا 3 سال تک چلتا رہا وہ مطالبات کرتی رہیں اور میں ان کے مطالبات پورے کرتا رہا . وہ کہتی تھیں کہ والدہ کی دواؤں کے لیے پیسے چاہیے، میں نے پیسے دیے، والد نشئی ہیں ان کی نشے کے لیے بھی مجھ سے پیسے مانگے . میں ان کے والد کے لیے بھی پیسے دیے . جو مجھ سے ہو سکا میں کرتا رہا . جب مہندی کا وقت آیا تو ہمارے گھر والوں سے مطالبہ کیا کہ مہندی کا خرچہ آپ لوگ کریں . ہم نے مہندی کے اخراجات بھی اٹھائے . خاور اس حد تک افسردہ ہو چکا تھا کہ وہ اب اس خاندان سے نفرت کر رہا تھا، وہ شدید ذہنی اذیت سے گزرا ہے . خاور کہتے ہیں کہ میرے لیے مشکل وقت وہ تھا جب میں نے ہر مطالبہ کو پورا کیا اور پھر بھی انہوں نے ہم سے کہا کہ بیٹی کے نام جائداد کرو اور اگر جائیداد لڑکی کے نام کر سکتے ہو، تو ہی لڑکی کو لے کر جا سکتے ہو . خاور کہتے ہیں کہ شادی والے دن بھی مطالبہ کرنا ان کے لیے دل دکھا دینے والا عمل تھا، جسے دیکھ کر خاور ٹوٹ گیا تھا . خاور کا کہنا تھا کہ شادی کے موقع پر ایسا مطالب ان کا لالچ تھا . خاور کے ساتھ ہونے والے واقعہ نے شادی میں موجود ہر ایک کو حیرت زدہ کر دیا تھا، کیونکہ دلہن والے ٹس سے مس نہیں ہو رہے تھے . خاور کے گھر والوں نے شادی میں موجود ایک لڑکی سے خاور کی شادی کردی . یعنی شادی کسی سے ہونی تھی مگر ہو کسی سے گئی . جس لڑکی سے اچانک خاور کی شادی ہوئی اس لڑکی کے گھر والے خاور کے گھر والوں کو جانتے تھے اور وہ افسردہ تھے جو کچھ خاور کے گھر والوں کے ساتھ ہو رہا تھا . خاور کہتے ہیں کہ مجھے اپنی منگیتر سے پیار تھا مگر جب ان سے یہ حرکت کی تو وہ اس کے لیے میرے دل سے محبت اتر گئی اور اب صرف نفرت ہی ہے . خاور کی سابقہ منگیتر نے اس واقعہ کے بعد سے خاور سے رابطہ نہیں کیا . خاور نے کہا کہ اس کے بھائی نے ایک بار کال کی مگر بات کچھ نہیں کی . خاور کہتے ہیں کہ میری اہلیہ مجھ پر ک نہیں کرتی ہے اسے ہوری صورتحال کے بارے میں معلوم ہے . مجھے بھی اب سابقہ منگیتر سے سے صرف نفرت ہی ہے . خاور کہتے ہیں کہ میرے تجربہ نے مجھے یہی سکھایا ہے کہ لڑکیاں دھوکہ باز ہی ہوتی ہیں . اگرچہ یہ بیانیہ خاور کا اپنا ہے مگر خاور کے دل پر لگنے والی چوٹ پر ان کی اہلیہ نے مرہم رکھا، جو کہ خود ایک لڑکی ہیں . بہر حال اب خاور اور ان کی اہلیہ ایک خوش گوار زندگی گزار رہے ہیں . . .

متعلقہ خبریں