21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا،جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اپنے دلائل محدود رکھیں، کیا مرکزی فیصلہ درست تھا یا نہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا، عدالت نے کہاکہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ پر حملے کی صورت میں ٹرائل اے ٹی سی میں چلے گا، جی ایچ کیو پر حملے کی صورت میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا، جسٹس مندوخیل نے کہاکہ میری نظر میں تینوں حملے ایک جیسے ہیں تو تفریق کیوں اور کیسے کی جاتی ہے،خواجہ احمد حسین نے کہاکہ عدالت ایسا دروازہ نہ کھولے جس سے سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہو، جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ ہم کوئی دروازہ نہیں کھول رہے،ہم نے صرف یہ دیکھنا ہے اپیل منظور کی جاتی ہے یا خارج۔