بیٹی کو ہسپتال لے جانے والی ماں بستر کے پاس ہی مرگئی، انتہائی افسوسناک وجہ سامنے آگئی

لندن (قدرت روزنامہ) ایک چار بچوں کی ماں اپنی بیمار بیٹی کے ساتھ ہسپتال میں موجود تھی جب نرسوں نے اسے مردہ حالت میں پایا۔ 37 سالہ لنڈسے اوون کی لاش برطانیہ کے رائل سٹوک یونیورسٹی ہسپتال کے بچوں کے وارڈ میں بیٹی کے بستر کے قریب ایک فولڈنگ بیڈ پر ملی۔ سٹاف کے لیے یہ منظر انتہائی دل دہلا دینے والا تھا، کیونکہ وہ اپنی بچی کی دیکھ بھال کے لیے وہاں موجود تھی۔
دی مرر کے مطابق تحقیقات میں معلوم ہوا کہ لنڈسے کی موت نشہ آور دواؤں کے زیادہ استعمال کے باعث ہوئی۔ پیتھالوجسٹ بریٹ لاکئیر کے مطابق ماں کے جسم میں چھ مختلف اقسام کی دوائیں پائی گئیں، جن میں ہیروئن ، میتھاڈون، گاباپینٹن، مرٹا زاپین، کوڈین اور ڈائزی پام شامل تھیں۔یہ تمام دوائیں مل کر اس کا سانس لینے کا نظام دبانے کا سبب بنیں جس کی وجہ سے وہ گہری نیند میں چلی گئی اور سانس رکنے سے مر گئی۔ پیتھالوجسٹ نے کہا “لنڈسے کو احساس بھی نہیں ہوا کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ وہ بس گہری نیند میں چلی گئی اور پھر واپس نہ آ سکی۔”
تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ لنڈسے بچپن سے نشہ آور چیزوں کا استعمال کر رہی تھی مگر وہ خود کو اس لت سے آزاد کرانے کی کوشش میں مصروف تھی۔ ہسپتال میں موجود عملے نے اسے میتھاڈون فراہم کرنے کا بندوبست کیا تھا تاکہ وہ منشیات چھوڑ سکے مگر شبہ ہے کہ اس نے موت سے پہلے دوبارہ نشہ کیا تھا۔