پاپا اب مما بھی بن گئے، بالکل نہیں ڈانٹتے ۔۔ عارف لوہار ماں کے بغیر اپنے بچوں کو کیسے پال رہے ہیں؟ جانیں

(قدرت روزنامہ)بچوں کی پرورش کے لئے ماں اور باپ کا ہونا بہت ضروری ہے،
دونوں میں سے ایک بھی نہ ہو تو بچوں کی تربیت پر منفی اثرات پڑتے ہیں، بہت خوش نصیب ہوتے ہیں وہ بچے جن کی ماں کے انتقال کے بعد ان کے والد ہر طریقے سے بچوں کو سنبھال لیں اور پھر وہ بچے بھی بہت لائق ہوتے ہیں جو اپنے باپ کا کاندھا بنتے ہیں اور اپنی ذہنیت سے گھر اور خود کی ذات کو سنبھال لیتے ہیں۔عارف لوہار کی زندگی کی کہانی بالکل ایسی ہی ہے، ان کی بیوی کی وفات کے بعد تینوں بیٹے عارف کی ذمہ داری ہیں۔ حال ہی میں عارف لوہار اور ان کے تینوں بیٹوں کا انٹرویو معروف اینکر فرح سعدیہ نے لیا، اس دوران انہوں نے عارف اور ان کے بچوں سے باتیں کیں۔ ان کی باتیں سن کر آپ بھی غمگین ہو جائیں گے اور چھوٹے سے بچوں کی ذہانت پر داد دینے پر مجبور ہو جائیں گے۔عارف کہتے ہیں: ” میرے بچے تینوں بہت ذہین ہیں اور اب یہ خود سمجھدار ہوگئے ہیں، اپنا اچھا برا سمجھنے لگے ہیں، علی بڑا بیٹا ہے وہ ماں کے ساتھ زیادہ وقت رہا، اس کے ساتھ اس کی ماں ڈھیر ساری باتیں کرتی تھی، ہمیشہ آگے بڑھ کر اس نے علی کو سکھایا سمجھایا، بچوں کا مان رکھنے کے لئے میں دوسری شادی نہیں کرسکتا، مجھے اپنے بچوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہیں میں ان کی معصومیت کو چھین نہ لوں، اس لئے کبھی ان کو اکیلا نہیں چھوڑتا، میں کسی بھی پرفارمنس پر اکیلا نہیں جاتا، تینوں کو ساتھ لے کر جاتا ہوں، اور کبھی کسی ضروری کام سے جاؤں تو چھوٹا بیٹا ساتھ جاتا ہے، سب سے بڑا بیٹا گھر دیکھتا ہے اور درمیان والا بیٹا باقی معاملات دیکھتا ہے، ہم مل جل کر زندگی گزار رہے ہیں، کس نے سوچا تھا کہ اہلیہ کا ایسے ہم سے جدا ہونا ہے، لیکن اس کی خواہش تھی کہ وہ بڑے بیٹے کے ساتھ گاڑی میں گھومے، لیکن اس کا ادھوار خواب رہ گیا بچوں نے کہا کہ: ” ہمارے پاپا اب ممی بھی بن گئے، وہ ہمیں نہیں ڈانٹتے، ہمیں کبھی بُرا بھلا نہیں کہتے، پاپا کہتے ہیں جو کرنا ہے کرو، آگے بڑھو، جو پڑھنا چاہتے ہو میں پیسہ لگانے کے لئے تیار ہوں، اپ پڑھو گے لکھو گے تو اپ کی ماما بھی خؤش ہوں گی، ہمارا نام روشن ہوگا، اس لئے ہم بھائی ڈاکٹر، انجینیئر اور بزنس مین بننا چاہتے ہیں، اگر ہم دو بڑے بھائی کچھ غلط کریں گے تو ہمارا چھوٹا بھائی خراب ہوگا، اس لئے ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ لے کر آگے چلنا ہے، ماما بھی ہمیں ایسے ہی پیار سے رکھتی تھیں، اب ان کے بعد ہم لوگ بہت قریب آگئے، ایک دوسرے سے سارے غم بانٹ لیتے ہیں، ابھی سے پاپ انے ہمیں اپنا اے ٹی ایم کارڈ دیا ہوا ہے، کیونکہ پاپا ہم پر یقین رکھتے ہیں کہ ہم کبھی غلط نہیں کریں گے۔

Recent Posts

علی امین گنڈاپور پر کارکنان کا دباؤ تھا کہ راولپنڈی جائیں، بیرسٹر سیف

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین اور کارکنان کی جانب سے راولپنڈی احتجاج میں…

9 mins ago

امریکی صدر کے ساتھ ملاقات انتہائی خوشگوار رہی، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب…

28 mins ago

چین کے انوکھے کھلونوں میں خاص کیا ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چین میں گزشتہ کچھ عرصے سے ہر شاپنگ مال پر ایک خاص…

40 mins ago

علی امین گنڈاپور نے 5 گھنٹے پنجاب اور وفاقی انتظامیہ کا ڈٹ کا مقابلہ کیا، بیرسٹر محمد سیف

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ادھرمشیراطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد سیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے…

45 mins ago

معاہدے پر عدم عملدرآمد: جماعت اسلامی نے ملک گیر دھرنوں کی کال دیدی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت کی جانب سے راولپنڈی معاہدہ پر عمل درآمد نہ کرنے کیخلاف…

54 mins ago

پولیس ریاست مخالف پروپیگنڈا مہم چلانے والے سوشل میڈیا نیٹ ورک تک پہنچنے میں کامیاب

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکومت اور ریاستی اداروں…

1 hour ago