“یہ ایک شخص کی خواہش تھی ،اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے “خورشید شاہ نے عدالت عظمیٰ سے ایسی درخواست کردی کہ ہر کوئی حیران رہ جائے
انہوں نے کہاکہ 2014ء میں جب عمران خان ناراض ہو کر گیا تو میں منا کر لا یا اور سپیکر سے کہاکہ انکی مراعات کے بقایہ جات ادا کریں،عمران خان پہلے روز سے اسمبلی کو نہیں مانتا,آج بھی عمران خان کے پارلیمنٹ کے بارے میں وہی خیالات ہے اور یہی بات اس کی سچ نکلی ہے،چاہتے ہیں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپوزیشن مضبوط ہو،عمران خان نے کہااگر مہنگائی ہوتی ہے تو سمجھو وزیراعظم چورہے، . سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے کیسز پر ایک بار غور کرنا چاہئے،میں عدالت عظمی سے درخواست کرتا ہوں کہ ادارے نہیں بلکہ ایک شخص نے کسی کو خوش کرنے کے لئے کسی کو صادق و امین قرار دیا ، اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے کیونکہ تین سال میں عوام سے سب سے زیادہ غلط بیانی عمران خان کی ہے،عمران خان نے کھل کر عوام کو دھوکا دیا ہے،وزیراعظم نے عوام کو نوکریاں دینے کا دھوکا دیا،مخالف ہمارا ہی نہیں غریب عوام کا بھی دشمن ہے، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے . ایک سوال کے جواب میں کہاکہ آج کی ملاقات میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی،اپوزیشن کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ,ایک ساتھ رہے، یہ حکومت مخالف اتحاد غریب عوام کا ساتھ ہے،سیاستدان چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہو،آئین کی بالادستی ہو اور یہی راستہ ہے جو اسباب ہو سکتا ہے . انہوں نے کہاکہ مجھے وفاداری تبدیل کرنے کی کوئی آفر نہیں ہوئی ، کیونکہ ان کو اندازہ تھا کہ ایسا نہیں ہوگا ،بلکہ الٹا بدنامی ہوگی، میری پوری فیملی کو پریشان کیا گیااور یہ سلسلہ ایوب خان سے لیکر آج تک جاری ہے . . .