سرحدی تجارت کی بندش نے مزید لاکھوں افراد کو بے روزگار کردیا ہے . ایران و افغان بارڈر پر تجارت کو جاری رکھنا ضروری ہے . افغان بارڈر کا کھلنا مثبت اقدام ہے . سرحدی تجارت کیلیے عوامی نظام متعارف کیا جائے تاکہ تجارت بند نہ ہو اور عوام کا روزگار جاری رہے . بیان میں کہا گیا کہ زراعت و لائیو اسٹاک کے شعبوں کو تحفظ دینا بھی حکومت کا کام ہے . زمینداروں و مالداروں کے لیے سبسڈی اور خصوصی پیکج ہونا چاہیے . انہوں نے کہا کہ حکومت کی غفلت اور عدم توجہی گرین بیلٹ کو خشک بیلٹ کی طرف دھکیلنے جا رہی ہے . پٹ فیڈر و کیرتھر کینال میں پانی کی کمی کو ختم کیاجائے اور بھل صفائی کو ممکن بنایا جائے . رہنماوں نے بیان میں کہا کہ سماج میں بیروزگاری اور مہنگائی کا موجود ہونا خطرناک ہیں . جو برائیوں کو جنم دیتا ہے . اور سماج کشت و خون اور دیگر جرائم کا شکار ہوتا ہے . اس لیے سرحدی تجارت سمیت دیگر کاروبار کا زرائع پیدا کرنے اور زرعی و مال داری کے شعبوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر رحمت صالح بلوچ اور صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں روزگار کے زرائع ناپید ہے کم بارش کی بدولت زراعت و لائیو اسٹاک سے وابستہ عوام تنگ دستی و مشکلات کا شکار ہیں . مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے .
متعلقہ خبریں