اراکین صوبائی اسمبلی حاجی محمد خان لہڑی، میر سکندر علی عمرانی، اصغر ترین اور میر زابد ریکی سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی . وزیراعلیٰ نے کہا کہ وکلاء سے مخاطب ہونا ان کے لیے اعزاز کا باعث ہے یقیناً وکلاء برادری کے بھی مسائل ہیں جن کا ہمیں بخوبی ادراک ہے . انہوں نے کہا کہ سانحہ 8 اگست کا غم ابھی بھی تازہ ہے جس میں ہم نے صوبے کے بہت قابل اور نامور وکلاء کھوئے جن کی کمی کو یقیناً پورا نہیں کیا جاسکتا . انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر مکمل یقین رکھتے ہیں ترقی کے اہداف کا حصول امن کے بغیر ممکن نہیں ہے اور ہمیں بینچ اور بار سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں . وزیراعلیٰ نے ہائی کورٹ بار کوئٹہ، سبی اور تربت کے لیے پچاس پچاس لاکھ روپے اور صوبے بھر کی ڈسٹرکٹ بار کے لیے دس دس لاکھ روپے، سبی اور تربت بار میں لائبریری کے قیام کے لیے 25 لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا . وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ وکلاء برادری کے ساتھ کھڑے ہیں وہ صرف باتیں کرنے نہیں آئے ہیں بلکہ عملی طور پر کام بھی کریں گے وکلاء برادری کے مطالبات جائز ہیں جس کے لئے ہم ایک کمیٹی قائم کرینگے تاکہ آپ سب کے مسائل آسانی سے حل ہو سکیں . اس سے قبل وزیراعلیٰ کی آمد کا خیر مقدم کرتے وکلاء کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا تقریب سے ممبر پاکستان بار کونسل منیر احمد کاکڑ ایڈوکیٹ نے وکلاء برادری کے مسائل سے متعلق تفصیلی بات کی . تقریب سے صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن عبدالباسط شاہ ایڈوکیٹ اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل محمد قاسم گاجیزئی ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا . اس موقع پر بار کے ممبران نے وزیراعلیٰ سے مختلف سوالات بھی کیئے جن کے وزیراعلیٰ نے تفصیلی جوابات دئیے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام اقدامات آئین اور قانون کے مطابق ہونگے ہمارا تعاون بار اور عدلیہ کے ساتھ جاری رہے گا مجھے یقین ہے کہ وکلاء برادری ماضی کی طرح آئندہ بھی عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی . ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر بار روم کے دورے کے موقع پر بار ایسوسی ایشن کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں