موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے کا کیس، ریسر سلمیٰ خان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان کی معروف ریلی سٹار سلمیٰ مروت خان نے موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے کے کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی ہے ، ان پر الزام تھا کہ ان کی گاڑی کی ٹکر سے F11 مرکز کے قریب ایک موٹرسائیکل سوار جاں بحق جب کہ دوسرا شدید زخمی ہوا، دونوں نوجوان سگے بھائی تھے . تفصیلات کے مطابق سلمیٰ خان کیخلاف اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں متوفی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا .

گزشتہ رات پولیس نے ریلی سٹار کو گرفتار کرنے کیلئے ان کے گھر سمیت متعدد مقامات پر چھاپے مارے تاہم ریسر نے پولیس کو اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کے عدالتی حکمنامے کی کاپی فراہم کردی . یاد رہے کہ سلمیٰ خان کی گاڑی کی ٹکر سے 2 نومبر کی شام ساڑھے 5 بجے اوورسیز پاکستان فاؤنڈیشن کالج کے سامنے ایف الیون مرکز قریب 2 موٹرسائیکل سوار کچلے گئے تھے، ریسکیو ذرائع کے مطابق ان نوجوانوں میں سے 31 سالہ شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ اس کا 18 سالہ بھائی اب بھی مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہے . نوجوانوں کے والد ظہور احمد کی مدعیت میں نامعلوم خاتون ڈرائیور کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ مارگلہ چوک کی طرف سے آتی تیز رفتاری ڈبل کیبن گاڑی نے موٹرسائیکل سواروں کو پیچھے سے ٹکر ماری جسکے بعد گاڑی میں سوار خاتون موقع سے فرار ہو گئی تھی . یاد رہے کہ سلمیٰ مروت خان کا چشمہ کے علاقے کندیاں سے تعلق ہے جو کہ ضلع میانوالی کا علاقہ ہے . انہوں نے حال ہی میں چکوال کا آف روڈ فور بائی فور ریلی چیلنج 22 منٹ 9 سیکنڈ میں مکمل کیا تھا . وہ اسکے علاوہ بھی پاکستان کے مختلف ریلی کے مقابلوں میں متعدد ٹائٹل جیت چکی ہیں . . .

متعلقہ خبریں