بلوچستان کی پسماندگی کی وجہ انفراسٹرکچر کا ناکام ہونا ہے، ظہوربلیدی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر رکن صوبائی اسمبلی میر ظہوربلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی کی وجہ بنیادی مسائل ہیں جیسا کہ پینے کا صاف پانی، اسکول، علاج کی سہولیات کا فقدان اور دیگر انفراسٹرکچر کا نام ہونا ہے جس کی وجہ سے عوام میں مایوسی اور بے چینی پیدا ہوئی ہے ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے چالیس ارب کے اسپورٹس کمپلیکس، تمام اضلاع میں پی ڈی ایم اے کے دفاتر کی منظوری، کوئیٹہ میں ساٹھ کروڑ کی لاگت ڈرائیونگ اسکول کے قیام کی منظوری، غیر ترقیاتی بجٹ میں چار ارب کی گاڑیوں کی خریداری، بغیر منصوبہ بندی کے اربوں کی اسکیمات کو پی ایس ڈی پی شامل کرنا تو اس طرح پی ایس ڈی پی اور بجٹ کو ٹھیک کرنا ضروری ہے یہ بات انہوں نے سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ جب تک عوامی نمائندے اور بیوروکریسی ٹیکس کے پیسوں کو عوام کی ملکیت تسلیم نہیں کرتی تو اس وقت تک صوبے کی ترقی ممکن نہیں ہے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ترقیاتی منصوبے بنائے جاتے ہیں جو غربت کی شرح میں کمی اور خوشحالی کا ضامن ہو لیکن بلوچستان میں ہمیشہ اس کے برعکس کام ہوا ہے . .

.

متعلقہ خبریں