اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے2012-13کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا . رکن کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ نیب کے افسران پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں نہیں آتے یہ افسوس کی بات ہے جو کیسز ہم نیب کو بھیجتے ہیں مہربانی فرما کر اس کا وقت پر جواب دیں ،نیب کا چیئرمین اور ڈی جی پی اے سی میں نہیں آتا ،کمیٹی نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ نیب تین ماہ میں آڈٹ پیراز پر جواب دے . رکن کمیٹی نور عالم خان نے کہا چیئرمین نیب پبلک اکائونٹس کمیٹی میں آنا اپنی شان کے خلاف سمجھتے ہیں، میں نے ان کے آفس جا کر ان سے کہا آپ پارلیمنٹ تشریف لائیں آپ پر گل پاشی کریں گے، اب ڈیڑھ سال گزر جانے جانے کے باوجود ابھی تک سات پیراز کا جواب نہیں دیا جس پر نیب حکام نے جواب دیا آڈٹ پیراز میں رقم زیادہ زیادہ تھی جبکہ ہمارے حساب سے اتنی رقم نہیں بنتی تھی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے نیب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال قبل سات آڈٹ پیراز بھجوائے گئے مگر انہوں نے کسی ایک پیرے کا بھی جواب نہیں دیا ،کمیٹی رکن نور عالم خان نے الزام عائد کیا کہ ا سپیکر قومی اسمبلی لوگوں کو بچانے کے لئے ان کی کمیٹی اجلاس منعقد کرنے کی اجازت ہی نہیں دے رہے . جمعہ کے روز پارلیمنٹ
کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی راجہ ریاض کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا .
متعلقہ خبریں