وزیراعظم عمران خان کے بیان کے برعکس پاکستان میں مہنگائی خطے میں سب سے زیادہ، اعداد و شمار نے بھانڈہ پھوڑ دیا
پاکستان میں اس وقت پٹرول کی قیمت 137.79 روپے لٹر ہے، بھارت میں پٹرول 245.17 روپے لٹر میں فروخت ہو رہا ہے، بنگلا دیش میں پٹرول کے نرخ 175.80روپے لٹرہیں، سری لنکا میں پٹرول کی قیمت 154.14روپے لٹر ہے، چین میں پٹرول کی قیمت214.88 روپے فی لٹر ہے . خطے کے دیگر ممالک سے پاکستان میں پٹرول کی قیمتیں کم ہونے کی دلیل اپنی جگہ لیکن اس کے ساتھ دیگر عوامل کا جائزہ لینا بھی بہت اہمیت کا حامل ہے . فی کس آمدنی اس حوالے سے بہت اہم فیکٹر ہے . پاکستان میں 2018 میں فی کس آمدنی 1480 ڈالر تھی، 2020 میں پاکستان میں فی کس آمدنی 1280 ڈالر رہی، اس طرح تین برسوں میں فی کس آمدنی 13.51 فیصد کم ہوئی . 2018 میں بھارت میں فی کس آمدنی 1997 ڈالر تھی، 2020 میں بھارت میں فی کس آمدنی 1900 ڈالر رہی، یعنی تین سالوں میں یہ شرح 5 فیصد گری، بنگلا دیش میں 2018 میں فی کس آمدنی 1750 ڈالر تھی، 2020 میں بنگلا دیش میں فی کس آمدنی 2010 ڈالر ہو گئی، یعنی تین برسوں میں 15 فیصد اضافہ ہوا . سری لنکا میں 2018 میں فی کس آمدنی 4040 ڈالر تھی . 2020 میں سری لنکا میں فی کس آمدنی 3720 ڈالر رہی، اس طرح تین سال میں 8 فیصد کمی آئی . 2018 میں چین میں فی کس آمدنی 9600 ڈالر تھی، چین میں 2020 میں فی کس آمدنی 10610 ڈالر ہو گئی جو 11فیصد اضافہ ہے . ایک اور اہم فیکٹر مہنگائی کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 10.74 فیصد ہے . یہ شرح خطے کے ممالک میں سب سے زیادہ ہے، بھارت میں مہنگائی کی شرح 6.62 فیصد ہے، بنگلا دیش میں مہنگائی کی شرح5.69فیصد ہے، سری لنکا میں مہنگائی 6.15 فیصد ہے، چین میں مہنگائی کی شرح صرف 2.4 فیصد ہے . پاکستان میں فی کس آمدنی تین برسوں میں خطے کے ممالک میں سب سے زیادہ یعنی 13.51 فیصد گر گئی، مہنگائی بھی پاکستان میں سب سے زیادہ 11 فیصد کے قریب ہے، مہنگائی بڑھنے سے غربت میں بھی اضافہ ہوا اور عوام کی قوت خرید بھی کم ہو گئی،وزیراعظم کے دعوے اپنی جگہ لیکن اعدادوشمار تو تصویر کا دوسرا رخ پیش کر رہے ہیں . . .