پی آئی اے کی سال2021کی تیسری سہ ماہی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 9 ماہ میں پی آئی اے کو 42 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا رہا، جولائی تا ستمبر تین ماہ میں 10 ارب 59 کروڑ روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑا جب کہ تیسری سہ ماہی میں پی آئی اے کا آپریٹنگ خسارہ 17 ارب 56 کروڑ روپے رہا . رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہازوں کے تیل کی مد میں 13 ارب 44 کروڑ روپے خرچ ہوئے . رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی چوتھی لہر کے باعث کئی ملکوں میں فلائٹس آپریشن پر پابندی رہی اور حج و عمرہ سیزن بحال نہ ہونے پر بھی پی آئی اے کو نقصان ہوا جب کہ ڈومیسٹک سطح پر مطلوبہ تعداد سے کم مسافروں نے ہوائی سفر کو ترجیح دی . رپورٹ کے تحت کورونا کی چوتھی لہر سے برطانیہ، ملائیشیا، خلیجی ممالک اور سعودی عرب نے پروازوں پر پابندی سے بھی نقصان ہوا، ڈومیسٹک سطح پر حکومت کی طرف سے ویکسی نیشن کے بغیر سفر پر پابندیوں سے مطلوبہ تعداد سے کم مسافروں نے ہوائی سفر کو ترجیح دی . رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے پی آئی اے کے لیے آپریٹ کرنا تاحال چیلنجنگ ہے . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) پی آئی اے کی سال 2021 کی تیسری سہ ماہی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں برس بھی قومی ایئرلائن کو کرونا کے باعث اربوں روپے خسارے کا سامنا کرناپڑا . دنیا کی بڑی بڑی فضائی کمپنیوں کو کرونا وبا کے باعث خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم جیسے جیسے حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں خسارہ بھی کم ہوتا جارہا ہے لیکن قومی ایئرلائن رواں برس بھی اربوں روپے کا نقصان برداشت کررہی ہے .
متعلقہ خبریں