چینی کی قیمت میں اضافہ شوگرمل مالکان کے اسٹے کے باعث ہوا ہے، فواد چودھری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہےکہ چینی کی قیمت میں اضافہ شوگرمل مالکان کے اسٹے کے باعث ہوا ہے، 22 دنوں کیلئے چینی کا ذخیرہ موجود ہے، پنجاب میں 15نومبر سے گنے کی کرشنگ شروع ہوجائے گی . انہوں نے وفاقی وزیرتحفظ خوراک فخر امام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپوزیشن کی باتوں کو اہمیت نہیں دیتے، ماضی کی بدترین معاشی پالیسیوں کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں، ماضی کی حکومت نے 23 ملین ڈالر قرضہ لیا، ماضی کی حکومت نے ڈالر مصنوعی طریقے سے روکے رکھا، ڈالر کی قیمت ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے بڑھی، 2008 سے 2018 تک پاکستان کے بدترین سال گزرے، پاکستان کے حالات جن کی وجہ سے آج ایسے ہیں وہ اب حل بتارہے ہیں .

فواد چودھری نے کہا کہ اندرون سندھ کے لوگوں کی زندگی کی بھی قدر کرنی چاہیے، سندھ حکومت گندم ریلیز نہیں کررہی جس کی وجہ سے کراچی میں آٹے کی قیمت زیادہ ہے، کراچی میں اشیاء ضروریہ کی قیمتیں دیگر تمام شہروں سے زیادہ ہیں، 9 ہزار ٹن چینی انڈسٹری اور 6 ہزار ٹن چینی عوام کو چاہیے، زیادہ تر شوگر ملز نوازشریف اور آصف زرداری کی ہیں، 90 ہزار ٹن چینی اس وقت پرائیویٹ سیکٹر کے پاس پڑی ہوئی ہے، ہم نے چینی کی فی کلو قیمت 90 روپے مقرر کی تھی، عالمی منڈی میں پیٹرول کا بحران ہے، تیل کے اوپر مقامی ٹیکسز کو ہم نے کم کیا، اگر پیٹرول پر ٹیکس قائم رکھتے تو پیٹرول 180روپے فی لیٹر ہوتا، پیٹرول پر حکومت نے ٹوٹل ٹیکس 50 ارب روپے کمائے ہیں . اس وقت انٹرنیشنل فوڈ پرائسز10 سال کی سب سے بڑی سطح پر ہیں، بھارت اور بنگلا دیش میں غربت پاکستان سے زیادہ ہے . فواد چودھری نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بھارت کی فی کس آمدن ہم سے زیادہ ہے، بھارت کی فی کس آمدن میں ٹاٹا اور امبانی کی دولت شامل ہے، مشکل وقت کا ہمیں بھی باقی دنیا کی طرح مقابلہ کرنا پڑے گا . . .

متعلقہ خبریں