بھارتی کشتیاں پاکستان ایکسکلوزو معاشی زون میں 8 ناٹیکل میل کی فاصلے پر تھیں . پی ایم ایس اے کے مطابق بھارتی ماہی گیروں کی کشتیوں کو واپس موڑ دیا گیا تھا تاہم ہدایات پر عمل نہ کرنے والی پدامنی کو پانامی کشتی کو قبضے میں لے کر بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا . پکڑی جانے والی کشتی کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا . میرین سکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کشتی کے عملے میں بھوپت بابو، سنجے شیدوا، کشور مشیا، نریندر بوجاد، آجے ووڈو، سنتوش اور رامو بوجاد شامل تھے . پی ایم ایس کا کہنا تھا کہ کسی ایسے واقعے سے لاعلم ہیں جہاں کوئی ہلاک یا زخمی ہوا ہوں . پکڑی گئی کشتی کی سرکاری دستاویزات میں ایسا کوئی کام نہیں دکھایا گیا جیسا کچھ غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے . کشتی جل پری یا اس کے عملے کی تعداد کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے . خیال رہے کہ اس سے قبل بحیرہ عرب میں طوفان گلاب کی شدت کا شکار ہو کر بھارتی کشتی پاکستانی حدود میں آگئی جسے پاکستان کی نجی سالویج کمپنی سی میکس نے اتھارٹیز کے تعاون سے ریسکیو کرلیا . میڈیا رپورٹ کے مطابق طوفانی لہروں کا شکار کشتی ممبئی کی بندرگاہ سے خلیجی ریاست جارہی تھی، مال بردار کشتی پر 8900 ٹن چونے کا پتھر لدا ہوا تھا، AM ATULYA نامی کشتی کو ایک ٹگ بوٹ سے کھینچ کر لے جایا جارہا تھا، سمندر میں طغیانی کی وجہ سے ٹگ بوٹ سے بندھی ہوئی وائر روپ ٹوٹ گئی اور مال بردار کشتی لہروں کے رحم و کرم پر آکر بہتی ہوئی کراچی کے ساحل کی جانب بڑھنے لگی . کشتی کے مالک نے پاکستانی نجی سالویج کمپنی ’سی میکس‘سے رابطہ کیا اور کشتی کو ریسکیو کرنے کی درخواست کی، کشتی کراچی سے 40 ناٹیکل میل کے فاصلے پر بلوچستان کے قریب چرنا جزیرے کے پاس پائی گئی . پاکستان نیوی، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈی نیشن سینٹر کے ساتھ مشترک آپریشن کرتے ہوئے بھارتی کشی کو ریسکیو کیا گیا . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) پاکستان میرین ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے ایکسکلوزو معاشی زون میں 8 ناٹیکل میل کے فاصلے پر غیر قانونی ماہی گیری میں ملوث بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کرکے کشتی قبضے میں لے لی ہے . جیو ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان میرین سیکیورٹی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پانچ نومبر کو غیر قانونی ماہی گیری میں ملوث بھارتی کشتیوں کو دیکھا گیا .
متعلقہ خبریں