پاکستان

عمران خان تین سالوں سے چینی مافیا کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں ، عظمیٰ بخاری کا انکشاف

(قدرت روزنامہ)عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تین سالوں سے عمران خان چینی مافیا کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے حسان خاورکی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ محترم آپ کی جھوٹی پریس کانفرنسز سے چینی کا ریٹ نہیں کنٹرول ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے یکم نومبر سے کرشنگ کا کہا تھا مگر اب یہ کرشنگ 15 دن کے لیے مزید ملتوی کی گئی ہے ، پاکستانی عوام آج حکومت کے غلط اور تاخیر سے ہونے والے فیصلے کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔

مسلم لیگ(ن) پنجاب کی ترجمان نے کہا کہ شوگر مافیا کے لوگ آپ کے وزیر اعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں ، تین سالوں سے عمران خان چینی مافیا کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں ، شوگر مافیا کو 5 ارب کی سبسڈی عثمان بزداراور مخدوم ہاشم نے اپنے ہاتھوں سے دی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مال مفت سے مستفید ہونے والوں میں جہانگیرترین،خسرو بختیار اور اتحادی سرفہرست ہیں ، تین سالوں میں شوگر مافیا نے 265 ارب کا قوم کی جیبوں پر ڈاکہ مارا ، یہ 265ارب کا ڈاکہ وزیراعظم عمران خان کی سرپرستی میں مارا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ چیخ چیخ کے کہہ رہی ہے جہانگیرترین ، خسرو بختیار اور مونس الٰہی کی شوگر ملز نے ناجائز منافع کمایا ، عمران خان ڈیڑھ سال سے شوگر مافیا ،شوگر مافیا کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا کہ شہبازشریف،مریم نواز اور حمزہ شہباز کو جھوٹے کیسز میں گرفتار کیا جا سکتا ہے لیکن جہانگیرترین سے بجٹ پاس کروانے کےلئے ایف آئی اے عدالت میں لکھ کردیتا ہے ہمیں جہانگیرترین کی گرفتاری کی ضرورت نہیں ، جہانگیرترین پر کیس بھی چل رہا تھا اور حکومت نے انہی دنوں جہانگیرترین سے یوٹیلٹی اسٹورز کےلیے لاکھوں ٹن چینی بھی خریدی۔

واضح رہے کہ حکومت پنجاب کے ترجمان حسان خاور کا کہنا تھا کہ چینی کا بحران پہلے بھی آیا اور اسکو حل بھی کیا ہے۔

اپنے جاری کردہ بیان میں ان کا کہنا تھا کہ تین دنوں میں ساڑھے تین لاکھ کے جرمانے، 18 ایف آئی آراور 63 گوداموں کو سیل کیا ہے۔

حسان خاور نے کہا تھا کہ کچھ شوگر ملز نے رضاکارانہ طور پر چینی حکومت کو فراہم کرنے کا کہا ہے، 21 ہزار کے قریب چینی کے بیگ تین دنوں میں قبضے میں لیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مارکیٹ میں 1 لاکھ ٹن کا اسٹاک پنجاب کے پاس موجود ہے، اس وقت چینی کی کوئی قلت نہی۔

حسان خاور نے کہا تھا کہ اپوزیشن عوام کے مسائل پر سیاست نہ کرے، 15 نومبر میں جنوبی پنجاب سے کرشنگ کا آغاز کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ چینی کی قیمت بڑھتے ہوئے سب کو نظر آتی ہے، حکومت لوگوں کے ساتھ ہے۔

حسان خاور نے مزید کہا تھا کہ بار بار مسئلہ تب ہوتا ہے جب حکومت اور مافیا ایک پیج پر نہیں ہوتے۔

متعلقہ خبریں