ناظم جوکھیو قتل کیس، پولیس کے ہاتھ قیمتی ثبوت لگ گیا

کراچی (قدرت روزنامہ) ناظم جوکھیو قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے اور پولیس حکام نے جام ہاؤس میں لگے کیمروں کا غائب کیا گیا ڈی وی آر قیمتی ثبوت کے طور پر برآمد کر لیا . پولیس حکام کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کی واردات کے بعد ڈی وی آر موقع سے غائب کر دیا گیا تھا جسے اب پولیس نے حاصل کر لیا ہے .

مذکورہ ثبوت گرفتار کیے گئے ملزمان سے پوچھ گچھ کے بعد برآمد کیا گیا . پولیس کے مطابق ڈی وی آر سے واقعے میں ملوث ملزمان کی نشاندہی میں مدد ملے گی . برآمد ہونے والے ڈی وی آر کو فرانزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے . کیس کے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے بھی تفتیش شروع کی گئی ہے . جس کے بعد جام گوٹھ میں افضل جوکھیو، نیاز سالار ، جام عبدالکریم کے موبائل فون کی بھی لوکیشن آئی ہے . ناظم جوکھیو کے قتل کے 7 دن بعد بھی مقتول کا موبائل فون لاپتہ ہے . ناظم جوکھیو کی آڈیو اور ویڈیو کو مرکزی شواہد کے طور پر استعمال کیا جائے گا . ٹیم نے مقتول کے بھائی افضل جوکھیو کے ساتھ جائے وقوعہ کا بھی دورہ کیا ہے . تفتیشی حکام کے مطابق ناظم جوکھیو کو سر پر لگنے والا ڈنڈا جان لیوا ثابت ہوا . تاحال ناظم جوکھیو کا موبائل فون نہیں ملا . تفتیشی حکام کے مطابق تلور کے شکار پر غیر ملکیوں کے ساتھ وائلڈ لائف کا عملہ موجود تھا . مقتول ناظم جوکھیو کی قتل کی وجہ غیر ملکی شہریوں کو شکار کرنے سے منع کرنے اور ویڈیو بنانے کی بنی تھی . حکام کے مطابق وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ سے عملے کی تفصیلات طلب کرلی گئیں، ان سے جھگڑے کی نوعیت اور وجہ کا تعین کیا جائے گا . خیال رہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں رکن اسمبلی جام اویس سمیت تین ملزمان گرفتار ہیں اور دو نامزد ملزمان کی تلاش کا عمل جاری ہے . . .

متعلقہ خبریں