جہاں اخلاقیات تباہ ہوتی ہیں وہاں کرپشن کا ناسور نکل آتا ہے۔وزیر اعظم

(قدرت روزنامہ)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جس ملک میں اخلاقیات تباہ ہوتی ہیں وہاں کرپشن کا ناسور نکل آتا ہے،ایک معاشرہ جس کے اندر اخلاقیات نہیں ہوتی وہ انصاف بھی نہیں کرسکتا، وہ پھر این آر او دیتا ہے اور چوروں سے ڈیل کرتا ہے،اگر آپ طاقت ور کو اوپر رکھ رہے ہیں تو آپ انصاف نہیں کر سکتے ہیں،وزیر اعظم اور وزیروں سے برائی شروع ہوتی ہے اور نیچے چلی جاتی ہے،انسان کا امتحان اس وقت ہوتا ہے جب اس کو آزمایا جاتا ہے، اچھے وقت میں کوئی بھی اچھا ہوتا ہے . سول سروسز اکیڈمی کی انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن اخلاقی تباہی کی نشانی ہے، جس طرح کینسر کی وجہ ایک پھوڑا نکلتا ہے اسی طرح جب ایک قوم میں جب اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو کرپشن نکل آتی ہے .

شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی ابھی شروعات ہیں، اصل امتحان اب ہوگا، انسان کا امتحان اس وقت ہوتا ہے جب اس کو آزمایا جاتا ہے، اچھے وقت میں کوئی بھی اچھا ہوتا ہے . انہوں نے کہا کہ آزمائش میں پتہ چلتا ہے کہ آپ کا ایمان کتنا مضبوط ہے تو آپ کی آزمائش ابھی شروع ہوئی ہے، آپ کا مستقبل آپ کا منتظر ہے کہ آپ کہاں جاتے ہیں اور کتنے بڑے انسان بنتے ہیں اور کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں . ان کا کہنا تھا کہ بڑا انسان وہ ہوتا ہے جس کے خواب بڑے ہوں اور بڑے خواب وہ دیکھتا ہے، جو آئیڈلسٹ ہوتا ہے، کبھی رئیلسٹ بڑا انسان نہیں بنا، جس آدمی نے سب سے پہلے ماو¿نٹ ایورسٹ سر کیا اگر وہ رئیلسٹ ہوتا تو کبھی سر نہیں کرتا کیونکہ اس سے پہلے جس نے بھی کوشش کی تھی یاتو وہ مرگئے تھے یا ناکام ہوئے تھے، رئیلزم تو کہتی تھی یہ نہیں چڑھ سکتا لیکن آئیڈلزم کہتی تھی سر کرنے کےلئے . . .

متعلقہ خبریں