سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہاکہ خصوصی افراد کی ترقی و خوشحالی ایک ایسا موضوع ہے جو کہ میرے دل کے بہت قریب ہے اور میں اس موضوع پر آگاہی پیدا کرنے کیلئے کام بھی کررہی ہوں . انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں ہر سات میں سے ایک شخص کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہے . سال 2050ء تک 60 سال سے زائد عمر کی آبادی تقریباً 2 ارب ہوجائے گی اور انہیں کسی نہ کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہوگی . ایک اندازے کے مطابق دنیا کی تقریباً 15 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی معذوری کا شکار ہے . ابتدائی اندازوں کے مطابق پاکستان میں بھی تقریباً 15 فیصد آبادی ذہنی یا جسمانی معذوری کا شکار ہے . انہوں نے کہاکہ خصوصی افراد کو تعلیم اور صحت کی سہولیات اور پبلک مقامات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے . ہمیں ایسے لوگوں کی رسائی اور نقل وحرکت کو سہل بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے . ہسپتالوں، شاپنگ مالز اور تمام پبلک مقامات پر خصوصی افراد کی نقل و حرکت کے لئے ریمپ بنائے جائیں تاکہ ایسے لوگ آسانی سے اپنے روز مرہ کے معمولات کو بخوبی سرانجام د ے سکیں . انہوں نے کہا کہ خصوصی افرادکے لئے ہنر سیکھنے اور روزگار کے مواقع پیدا کئے جانے چاہئیں تاکہ وہ بھی معاشرے میں ایک کارآمد اور مفید شہری کی حیثیت سے ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتی سطح کے ساتھ ساتھ نجی سطح پر بھی خصوصی افراد کے لئے مختلف ٹریننگ سنٹرز کے قیام کو عمل میں لانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں . انہوں نے کہاکہ خصوصی افراد کو کار آمد شہری بنانے کیلئے ہمیں مل کر کردار ادا کرنا ہو گا،خصوصی افراد کی صلاحیت کو بروئے کار لا کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیاجا سکتا ہے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہاہے کہ خصوصی افرادکو مہارت یافتہ بنانے اور انہیں وقت کی ضروریات کے مطابق تعلیم و تربیت دینے کی ضرورت ہے،خصوصی افرادسے متعلق وزارتِ اطلاعات اور میڈیا ڈیجیٹل کیساتھ ساتھ سکول اور علاقائی سطح پر ایک قومی آگاہی مہم کی ضرورت ہے . ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی افراد کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا .
متعلقہ خبریں