’’ آپ سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کیخلاف مقدمہ درج کروائیں گے‘‘ صحافی کا سوال، وزیر اعظم نے کیا کِیا؟ ویڈیو وائرل

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں سانحہ پشاور سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی۔ دوران سماعت وزیراعظم عمران خان عدالت میں پیش ہوئے۔وزیراعظم عمران خان سپریم کورٹ آف پاکستان کے طلب کرنے پر پیش ہوئے۔ اس موقع پر صحافی نے عدالت کے باہر وزیراعظم سے سوال کیا کہ آپ سانحہ پر عدالت کو کیا

جواب دیں گے؟۔وزیراعظم نے جواب دیا کہ عدالت جو پوچھے گی اس کا جواب دوں گا۔اس موقع پر صحافی نے یہ بھی سوال کیا کہ خان صاحب کیا سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔کیا آپ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔وزیراعظم نے صحافی کے سوال پر خاموشی اختیار کیے رکھی اور بغیر کوئی جواب دئیے چلے گئے۔تاہم وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’نوازشریف کو بلائیں نہ‘۔ ویڈیو دیکھیں :

جبکہ وزیراعظم نے سپریم کورٹ میں کہا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو میں دھرنے میں موجود تھا لیکن واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میں تو فوری طور پر پشاور پہنچا اور بچوں کے والدین سے ملاقات کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ جی بتائیں خان صاحب اب تک کیا کارروائی کی۔وزیراعظم نے کہا کہ سانحہ دردناک تھا، سانحہ کی رات ہم نے پارٹی کا اجلاس بلایا تھا۔ 2014میں جب سانحہ ہوا تو خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت تھی۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران آئین کی کتاب اٹھا لی اور کہا کہ یہ آئین کی کتاب ہے اور شہری کی کو سیکیورٹی کی ضمانت دیتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی۔مشرف دور میں مخالفت کی تھی کہ امریکا کی جنگ میں نہیں کودنا چاہئیے۔وزیراعظم نے کہا کہ عدالت حکم کرے ہم ایکشن لیں گے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ والدین چاہتے ہیں کہ اس وقت کے اعلیٰ حکام کے خلاف کارروائی کی جائے، والدین کو تسلی دینا ضروری ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریاست نے بچوں کے والدین کو انصاف دلوانے کے لیے کیا کیا ؟ وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ ہم اس وقت مرکز میں نہیں تھے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اب آپ تو اقتدار میں ہیں ، مجرموں کو کٹہرے میں لانے کے لیے آپ نے کیا کیا ؟ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق آپ تو ان لوگوں سے مذاکرات کررہے ہیں جن کو مجرم کہا جا رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آپ مجھے بات کرنے کا موقع دیں، ایک ایک کر کے وضاحت کرتا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں آپ کے پالیسی فیصلوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ آپ نے آگے کے لیے کیا احکامات کیے؟۔وزیراعظم نے روسٹرم پر مزید کہا کہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں،ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں۔عدالت حکم کرے ہم ایکشن لیں گے ۔

Recent Posts

نینتھارا نے ‘چنئی ایکسپریس’ میں شاہ رخ خان کیساتھ کام سے انکار کیوں کیا؟

ممبئی(قدرت روزنامہ)بالی ووڈ اور تامل فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ نینتھارا کی شاہ رخ خان…

5 hours ago

مخصوص نشستیں، اکثریتی ججز کی وضاحت پر چیف جسٹس نے جواب مانگ لیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) چیف جسٹس آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کے معاملے میں الیکشن کمیشن…

5 hours ago

بدعنوان ایف بی آر افسران کا سراغ لگانے کیلئے ایجنسیوں کی مدد طلب

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کرپشن میں ملوث افسران کا سراغ…

5 hours ago

وزیر اعظم شہباز شریف لندن چلے گئے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیر اعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے، لندن میں دو روز قیام کے…

6 hours ago

ژوب میں انسداد دہشت گردی فورس کی گاڑی پر فائرنگ سے اہلکار شہید

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان کے علاقے ژوب میں انسداد دہشت گردی فورس کی گاڑی پر شدت…

6 hours ago

جمہوری عمل میں گرفتاریوں کے خلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان کا اہم بیان

ملتان(قدرت روزنامہ)جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جمہوری عمل…

6 hours ago