پارلیمان کا مشترکہ اجلاس دوبارہ کب طلب کیا جائے گا ؟ اپوزیشن کی تنقید کے بعد سینیٹر فیصل جاوید بھی میدان میں آگئے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کےرہنماءسینیٹر فیصل جاوید خان نےکہاہےکہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس جلد طلب کیا جائے گا،اوورسیز پاکستانیوں  کو انٹرنیٹ ووٹنگ کا حق بھی دیا جائے گا . تفصیلات کے مطابق حکومت نے جمعرات کے روزطلب کیا جانے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مئوخر کردیا ہے ،حکومت کے اس’ اچانک فیصلے‘پر اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہےتاہم اب مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پرٹویٹ کرتےہوئےسینیٹر فیصل جاوید خان نےکہاکہ وزیراعظم عمران خان نےایک بارپھرکھلے دل کامظاہرہ کیااوراپوزیشن کو ایک مرتبہ پھر انتخابی اصلاحات پر مشاورت کا موقع دیا ،بتائیں الیکٹرونک ووٹنگ میں کیا خرابی ہے؟نشاندہی کریں .

سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس جلد طلب کیا جائے گا ،اوورسیز کو انٹرنیٹ ووٹنگ کا حق بھی دیا جائیگا، آج وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ کے تمام پی ٹی آئی اور اتحادی اراکین سے ملاقات کی،انتخابی اصلاحات کے حوالے سے سب کو اعتماد میں لیا، تمام اراکین نے وزیراعظم کو پرزور حمایت کا یقین دلایا ،آنے والے دنوں میں انتخابی اصلاحات کا بل بھرپور حمایت کے ساتھ پاس کیا جائے گا . واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس موخر کرنے کے فیصلے کو پاکستان پیپلز پارٹی نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی پیشگی شکست دیکھ کر حکومت نے پارلیمان کامشترکہ اجلاس موخر کرکے راہِ فرار اختیار کرلی ،پارلیمان میں دو مرتبہ عددی اعتبار سے شکست کے بعد حکومت کا پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھاگنا بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، وزیراعظم پارلیمان میں اپنی اہمیت کھوچکے ہیں اورحکومتی اراکین تک کی مکمل حمایت عمران خان کو دستیاب نہیں،  پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے اراکین پارلیمان خود حکومت سے بیزار ہوچکے ہیں، اب عمران خان کا چل چلاؤ ہے ، عمران خان نہ عوام کا سامنا کرسکتے ہیں اور نہ پارلیمان میں عوامی نمائندوں کا سامنا کرسکتے ہیں،اپوزیشن کی کسی بڑی جماعت نے پارلیمان کا اجلاس کو مؤخر کرنے کی کوئی درخواست نہیں کی اور نہ اس ضمن میں کوئی ملاقات کی گئی،حکومت قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کو مؤخر کرنے کی بوکھلاہٹ کو جھوٹی خبروں کی آڑ میں چھپارہی ہے . دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی،اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد عمران نیازی کو مستعفی ہوجانا چاہئے،میدان میں مقابلہ کرنے کے دعوے کرنے والے میدان سے بھاگ گئے . انہوں نے کہا کہ  حکومت کے اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد عمران نیازی کو مستعفی ہوجانا چاہئے،مشترکہ اجلاس کو ملتوی کرکے عمران صاحب نے یوٹرن کی اپنی روایت قائم رکھی،مشترکہ اجلاس جلد بازی میں بلانے اور پھر عجلت میں ملتوی کرنے سے حکومت کی غیرسنجیدگی عیاں ہے، قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنادیا گیا ہے ،محسوس ہوتا ہے کہ گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے ،میدان میں مقابلہ کرنے کے دعوے کرنے والے میدان سے بھاگ گئے . مریم نواز شریف نے وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ابھی ریجیکٹڈ خان صاحب تقریر جھاڑ رہے تھے کہ کل کے اراکین مشترکہ اجلاس میں جہاد سمجھ کر ووٹ کریں تو کیا قوم یہ پوچھ سکتی ہے کہ جہاد اچانک ملتوی ُکیوں کرنا پڑا ؟ ویسے تو قوم سب جانتی ہے مگر پھر بھی پوچھنا تو بنتا ہے . ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی وفاقی وزیر اطلاعات کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بھاگ گئے !فواد چوہدری صاحب،ہمت کرکے سچ بولیں،نمبر پورے نہیں ہوئے، اتحادی تو کیا اپنے ارکان بھی ووٹ دینے کو تیار نہیں، ڈوبتی کشتی سے چھلانگیں لگانے کا آپ کا وقت ہوا چاہتا ہے، اپوزیشن سے بات چیت اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی بات آپ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے بعد یاد آئی ہے؟ . . .

متعلقہ خبریں