مریم نواز شریف کے وزیراعظم پر تابڑ توڑ حملے ، ایسا سوال پوچھ لیا کہ نئی بحث شروع ہو جائے

لاہور(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن  کی نائب صدر مریم نواز شریف نے وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ابھی ریجیکٹڈ خان صاحب تقریر جھاڑ رہے تھے کہ کل کے اراکین مشترکہ اجلاس میں جہاد سمجھ کر ووٹ کریں تو کیا قوم یہ پوچھ سکتی ہے کہ جہاد اچانک ملتوی ُکیوں کرنا پڑا ؟ ویسے تو قوم سب جانتی ہے مگر پھر بھی پوچھنا تو بنتا ہے . تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز شریف نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ روٹی مہنگی تو کم کھاؤ،میں کیا کروں؟ چینی مہنگی ہے تو میٹھا چھوڑ دو ،میں کیا کروں؟ پٹرول مہنگا ہےتوگاڑی مت چلاؤ ، میں کیا کروں؟بے سکون ہو تو قبر میں جاؤ سکون ملے گا میں کیا کروں ؟خواتین سے زیادتی ہے توگھر بیٹھیں، میں کیا کروں؟ شہدا کے لواحقین صبرکریں، میں کیا کروں؟ تم بس ملک پرعذاب بن کر ٹوٹتے رہولیکن اب یہ عذاب کے دن بھی ختم ہونے کو ہیں .

مریم نواز شریف نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اِنھوں نے اپنے گریبان پھاڑ لیے ہیں نواز شریف، نواز شریف کرتے کرتے، صحیح ڈرتے تھے نواز شریف سے،نواز شریف نے آج ان کو کہیں کا نہیں چھوڑا،منہ دکھانے کے قابل بھی نہیں، بھول گئے تھے کہ مکر و فریب ہمیشہ نہیں چل سکتا،ایک دن بیچ چوراہےمیں بھانڈا پھوٹتا ہے جیسے پھوٹا،یہی اللّہ کا نظام ہے . واضح رہے کہ کل(جمعرات کے روز)ہونے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے , وفاقی حکومت نے کلبھوشن و دیگر معاملات پر قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبر کو طلب کیا تھا . اجلاس مؤخر کرنےکےحوالےسےوفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کاکہناتھاکہ انتخابی اصلاحات ملک کےمستقبل کامعاملہ ہے،ہم نیک نیتی سےکوشش کر رہے ہیں کہ ان معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہو،اس حوالےسے سپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن سے ایک بار پھر رابطہ کرنے کا کہا گیا ہےتاکہ ایک متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جا سکے،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کو اس مقصد کیلئے مؤخر کیا جا رہا ہے اور  ہمیں امید بھی ہے کہ اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ہم پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے، ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے . . .

متعلقہ خبریں