اس کے علاوہ ریٹرننگ آفیسر نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت 11 امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کردیے ہیں . این اے133 کیلئے مسلم لیگ ن کے امیدوار شائستہ پرویز ملک کو شیر کا نشان جبکہ پیپلزپارٹی کے امیدورا اسلم گل کو پارٹی انتخابی نشان تیر الاٹ کیا گیا ہے . یاد رہے این اے133 میں انتخاب 5 دسمبر کو انتخاب ہوگا . یاد رہے 30 اکتوبر کو الیکشن کمشین نے این اے133ضمنی الیکشن کیلئے تحریک انصاف کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے، جمشید چیمہ کے کورننگ امیدوار مسرت چیمہ کے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے، دونوں میاں بیوی کے تصدیق کنندہ کا تعلق متعلقہ حلقے سے نہیں ہے . ریٹرننگ افسر کے مطابق جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کے تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں، جمشید اقبال چیمہ کا تجویز کنندہ ماڈل ٹاون کا رہائشی ہے . الیکشن ایکٹ کے سیکشن 60 کے تحت تجویز کنندہ اور تائید کنندہ موجودہ حلقہ کا ہونا چاہیے، الیکشن رولز کے تحت جمشید اقبال چیمہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہیں . دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب این اے133 کے سلسلے میں پینا فلیکس اور بل بورڈز مطلوبہ سائز سے بڑا لگانے کے ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری کا نوٹس لے لیا ہے . ریٹرننگ آفیسر نے مسلم لیگ ن کے امیدوار شائستہ پرویز ملک، پی ٹی آئی کے جمشید چیمہ اور پیپلزپارٹی کے امیدوار اسلم گل سے جواب طلب کرلیا ہے . الیکشن کمیشن نے تینوں امیدواروں سے یکم نومبر کو جواب مانگ لیا ہے . . .
لاہور (قدرت روزنامہ) این اے 133 کیلئے حکمران جماعت کا انتخابی نشان کسی امیدوار کو الاٹ نا ہوسکا، ریٹرننگ آفیسر نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت 11امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کردیے، پی ٹی آئی کے جمشید اقبال چیمہ کا معاملہ ہائیکورٹ میں التوا کا شکار ہے . نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے133 میں ضمنی انتخاب کیلئے حکمران جماعت پی ٹی آئی کا انتخابی نشان کسی امیدوار کو الاٹ نہیں کیا جاسکا، کیونکہ تحریک انصاف کے جمشید اقبال چیمہ کا معاملہ ہائیکورٹ میں التوا کا شکار ہے .
متعلقہ خبریں