حکومت پنجاب ہمیں نظر انداز کر رہی ہے پاکستان مسلم لیگ ق نے ایک مرتبہ پھر پنجاب حکومت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کر ڈالا
وسطی پنجاب سے پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق نے ای وی ایم پر مشاورت کے لیے کچھ وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مذکورہ تجویز پر تحفظات ہیں . اس کے علاوہ گذشتہ روز مسلم لیگ ق پنجاب کے صدر و اسپیکر صوبائی اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی حالات پر کھل کر گفتگو کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کے رویے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا . اس اجلاس میں سینیٹر کامل آغا نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود بجٹ کے دوران حکومت نے صرف اسمبلی کے اسپیکر سے بات کی اور تب انہیں ان کی حمایت کی ضرورت تھی . انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے رویے پر متعدد شکایات موصول ہوچکی ہیں . اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ فی الوقت پنجاب حکومت کے خلاف تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور انہوں نے اب تک وفاقی حکومت کے خلاف ناراضی کا اظہار نہیں کیا . جبکہ مسلم لیگ ق نے اس ضمن میں ارکان سے مشاورت کو مزید وسیع کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے جس کے لیے مسلم لیگ ق کی جانب سے کل لاہور میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے . مسلم لیگ ق کے اس اجلاس میں ارکان سے آئندہ لائحہ عمل کے لیے رائے لی جائے گی . مسلم لیگ ق کی پنجاب میں پارلیمانی پارٹی کے اس اجلاس کی صدارت چودھری پرویز الٰہی کریں گے . دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مسلم لیگ ق کی شکایات اور تحفظات کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ق حکومت کی اہم اتحادی ہے، ہمیشہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر چلنے کی پالیسی اختیار کی ہے . انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ مزید بہتر بنائیں گے . عثمان بزدار نے مزید کہا کہ اگر کوئی تحفظات ہوئے تو انہیں دور کریں گے . وزیراعلیٰ نے بتایا کہ حکومت نےاتحادیوں اور منتخب ارکان کی رائے کو ہمیشہ اہمیت دی ہے . . .