خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی مہم کا آغاز

(قدرت روزنامہ)ملک بھر میں آج سے خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کا آغاز ہو گیا ہے . خسرہ او روبیلا سے بچاؤ کی آج سے شروع ہونے والی مہم 27 نومبر تک جاری رہے گی جس دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے .

ذرائع کے مطابق بلوچستان میں ویکسی نیشن کے لئے صوبے بھر میں 56 لاکھ سے زائد بچوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، مہم کے دوران 6 ہزار8 سو ٹیمیں کام کریں گی . قومی مہم کے دوران لاہور میں 48 لاکھ سے زائد بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے . صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس حوالے سے کہاکہ خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کو کامیاب بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کا کردار اہم ہے . ڈاکٹر یاسمین راشد نے گزشتہ روز محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرمیں خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کے سلسلے میں آگاہی موبائل وین کا افتتاح کردیا . اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری صالحہ سعید اور ہیلتھ اسپیشلسٹ یونیسف ڈاکٹر طاہر منظوراور دیگرافسران بھی موجود تھے . ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاہور شہر کے باسیوں کی خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کے بارے میں آگاہی کیلئے موبائل وینز کو ڈیزائن کروایا گیا ہے، یہ آگاہی موبائل وینز پورے شہر میں شہریوں کو خسرہ و روبیلا بیماری سے بچاؤ کا پیغام دیں گی . انہوں نے کہاکہ پنجاب میں 15 سے 27 نومبر تک خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم چلائی جائے گی، اس مہم کے دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے پونے 5 کروڑ بچوں کو خسرہ و روبیلا کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے . ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کے دوران روزانہ کی سطح پر37 لاکھ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے . انہوں نے کہا کہ خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم بنیادی طور پر ہماری نسلوں کو بچانے کی مہم ہے، والدین خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کے دوران اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں . صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ ہماری حکومت نے پہلے دن سے پروینشن پر کام کیا ہے، حکومتِ پنجاب بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے بنیادی اقدامات اٹھا رہی ہے . ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ دورانِ حمل خسرہ و روبیلا کی شکایت پر پیدا ہونے والے بچہ بھی بیمار ہوسکتا ہے، پنجاب کے بچوں کی صحت کو یقینی بنانے کیلئے حفاظتی اقدامات اٹھاتے رہیں گے . خسرہ کی علامات کیا ہیں ؟ خسرہ زیادہ تر گرم ممالک میں موسم بہار کے دورانیے میں کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد کو اپنی لپیٹ میں لیتا ہے، یہ بیماری بخار سے شروع ہوتی ہے، اس وائرس کے شکار ہونے کے بعد ابتدائی علامات میں آنکھوں سے پانی بہنا، آنکھوں کا سرخ ہو جانا، ناک میں خارش، سر درد، کمر درد، کھانسی اور گلے میں درد ہونا شامل ہے . طبی ماہرین کے مطابق خسرے کی علامات میں چہرے، گردن، بازوؤں اور جسم کی بیرونی جِلد کا سرخ ہونا اور چھوٹے چھوٹے بے تحاشا دانوں کا بننا شامل ہے . اس وائرس کا شکار ہونے کے بعد قبض کی شکایت، بھوک کا ختم ہو جانا، بے چینی محسوس ہونا، غنودگی اور بے ہوشی کی سی کیفیت کا ہونا بھی عام بات ہے . . .

متعلقہ خبریں